امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی؟ اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ

امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی؟ اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
امریکی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کی تعمیل میں ٹرانسجینڈر افراد کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام امریکا میں جنس کی بنیاد پر کھیلوں میں شرکت کے تنازعے پر ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
کمیٹی کے ترجمان کے مطابق وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ خواتین کھلاڑیوں کو ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے تحت ایک منصفانہ اور محفوظ مقابلے کا ماحول میسر آئے۔ اس فیصلے کا مقصد خواتین کے کھیلوں میں مسابقت کے معیار کو برقرار رکھنا بتایا جا رہا ہے۔
یہ اقدام صدر ٹرمپ کے فروری میں جاری کردہ اس حکم نامے کی تعمیل میں ہے جس میں ٹرانسجینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں سے خارج کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ صدر ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ وہ 2028 میں لاس اینجلس میں منعقد ہونے والے اولمپک کھیلوں میں بھی ٹرانسجینڈر ایتھلیٹس کی شرکت کی اجازت نہیں دیں گے۔
حکم نامے میں محکمہ انصاف کو یہ ذمے داری سونپی گئی ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ تمام سرکاری ادارے اس پالیسی پر عملدرآمد کریں، خاص طور پر اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں ٹرانسجینڈر لڑکیوں اور خواتین کی شرکت پر پابندی کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔



