مضامینوالی بال

پاکستان والی بال عالمی افق پر ابھرتا سورج، بہترین پرفارمینس!

تحریر: کھیل دوست، شاھدالحق

پاکستان والی بال عالمی افق پر ابھرتا سورج، بہترین پرفارمینس!

تحریر: کھیل دوست، شاھدالحق

پاکستان میں کھیلوں کی تاریخ ہمیشہ سے قربانی، جذبے اور مسلسل محنت سے جڑی رہی ہے۔ ایسے وقت میں جب کئی کھیلوں کی فیڈریشنز سمت اور وژن سے محروم دکھائی دیتی ہیں،

پاکستان والی بال فیڈریشن (PVF) ایک روشن مثال کے طور پر سامنے آئی ہے۔ 2025 کے دوران فیڈریشن نے جس منصوبہ بندی، محنت اور نتائج کا مظاہرہ کیا، وہ پاکستان کے کھیلوں کی دنیا میں ایک نئی امید کی کرن ہے۔

اسلام آباد، ازبکستان، بحرین اور ارجنٹائن جیسے مقامات پر منعقدہ کیمپس اور ایونٹس میں پاکستان نے نہ صرف شرکت کی بلکہ عالمی سطح پر میڈلز بھی حاصل کیے۔

سب سے بڑی اور تاریخی کامیابی جولائی 2025 میں آئی جب پاکستان نے ایشیائی انڈر 16 چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیت کر پہلی مرتبہ ایشیا میں کسی بھی ایج گروپ میں سب سے اونچی سیڑھی پر سبز ہلالی پرچم لہرایا۔

اس کے علاوہ سینئر ٹیم نے اے وی سی نیشنز کپ میں سلور میڈل اور سی اے وی اے نیشنز لیگ میں برونز میڈل حاصل کیا۔ ان کامیابیوں نے ثابت کیا کہ پاکستان والی بال اب صرف ایک کھیل نہیں بلکہ ترقی کی ایک قومی علامت ہے۔

اس کامیابی کے پیچھے سب سے اہم کردار چیئرمین چوہدری یعقوب صاحب کا ہے۔ ان کی قیادت اور وژن نے پاکستان والی بال کو ایک ایسے ڈسپلن میں ڈھالا ہے جو نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار پر تربیت دینے کے قابل ہوا۔

ایران اور اٹلی سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی کوچز اور ماہرین نے ٹیم کی فٹنس، تکنیک اور تجزیاتی تربیت کو نئی جہت دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی نوجوان ٹیمیں امریکا، بیلجیئم اور ترکی جیسی بڑی ٹیموں کو شکست دینے میں کامیاب ہوئیں۔

والی بال پاکستان کا وہ کھیل ہے جو دیہی علاقوں میں جوش و خروش سے کھیلا جاتا ہے اور اب شہری علاقوں، خصوصاً لڑکیوں میں بھی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ خواتین کی نیشنل ٹیم کے لیے بھی بین الاقوامی کوچ تعینات کیا گیا ہے اور 2026 میں پاکستان میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز کی تیاری بھرپور انداز میں جاری ہے۔

یہ وہ وقت ہے جب حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ پاکستان والی بال فیڈریشن کو خصوصی گرانٹس اور سہولیات فراہم کرے۔ کوچز اور آفیشلز کے لیے بین الاقوامی سطح پر مزید مواقع پیدا کیے جائیں تاکہ وہ نئی ٹیکنالوجی اور جدید علم سیکھ کر کھلاڑیوں کو بہترین تربیت دے سکیں۔

اگر اس فیڈریشن کی موجودہ رفتار کو سپورٹ کیا گیا تو 2028 لاس اینجلس اولمپکس تک پاکستان والی بال دنیا کے ٹاپ 12 ممالک میں جگہ بنا سکتا ہے۔

پاکستان والی بال فیڈریشن کی یہ محنت اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر وژن، پلاننگ اور ایمانداری ہو تو کوئی خواب ناممکن نہیں رہتا۔ آج والی بال نے دنیا کو حیران کیا ہے، کل یہی جذبہ پاکستان کو اولمپکس کے میدان میں فخر سے سر بلند کرے گا۔

شاہد الحق ایک سینئر سپورٹس جرنلسٹ و مصنف، کئی قومی ٹیموں کے فٹنس کوچ اور SPOFIT یو ٹیوب چینل کے اینکر ھیں۔ رابطہ کے لئے

Cell: 03335161425 www.youtube.com/SPOFIT Email: spofit@gmail.com

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!