
شارجہ کرکٹ جیت سے آگے ; حارث رؤف کا افغان کپتان کے دکھ میں یکجہتی
تحریر: کھیل دوست، شاھدالحق
شارجہ میں ہونے والی تین ملکی سیریز میں پاکستان نے افغانستان کو ابتدائی اوپننگ میچ میں اپنی شاندار باؤلنگ کی بدولت شکست دی۔
پاکستانی باؤلرز میں حارث رؤف کی شاندار کارکردگی نے میچ کے نقشے کو پلٹ دیا اور پاکستان کو برتری دلوائی۔ لیکن اس میچ کی سب سے بڑی جھلک صرف کرکٹ نہیں بلکہ ایک ایسا پہلو تھا جو کھیل کی اصل روح کو اجاگر کرتا ہے۔
حارث رؤف نے اسلامی اقدار اور روایات کو سامنے رکھتے ہوئے ایک ایسا عمل کیا جو کھیل سے بڑھ کر انسانیت کا پیغام ہے۔ افغانستان کے کپتان راشد خان، جو سخت مزاج اور اکثر پاکستان کے خلاف سخت رویہ رکھنے کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں،
ان کے بھائی چند روز قبل انتقال کر گئے تھے۔ میچ کے بعد حارث رؤف نے راشد خان کے ڈریسنگ روم جا کر ان کے بھائی کے لیے فاتحہ خوانی کی اور ان کے غم میں شریک ہوئے۔
یہ واقعہ ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ میدانِ کھیل میں چاہے کتنی ہی سختی کیوں نہ ہو، چاہے جیتنے اور ہرانے کی کتنی ہی جدوجہد کیوں نہ ہو، لیکن اصل طاقت انسانیت اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونے میں ہے۔
اسلام بھی ہمیں یہی سکھاتا ہے اور انسانیت کے تقاضے بھی یہی ہیں کہ اختلافات اپنی جگہ مگر غم و مصیبت کے وقت ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونا سب سے بڑی نیکی اور انسانیت ہے۔
یہی وہ پہلو ہے جو کھیل کو محض مقابلہ نہیں بلکہ اتحاد، ہم آہنگی اور محبت کا ذریعہ بناتا ہے۔ جب بڑے کھلاڑی اس طرح کے مثبت اعمال کرتے ہیں تو اس کے اثرات میدان سے بہت آگے جا کر عوام، معاشروں اور قوموں کے درمیان رشتے مضبوط کرتے ہیں۔
حارث رؤف کا یہ اقدام نہ صرف پاکستان اور افغانستان کے کھلاڑیوں کے درمیان فاصلے کم کرے گا بلکہ کھیلوں کی دنیا میں بھی ایک روشن مثال کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
یہ عمل اس بات کی علامت ہے کہ کھیل نفرتوں کو مٹانے اور محبتیں بڑھانے کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ یہی کھیل کی اصل روح اور طاقت ہے جسے آگے بڑھانا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
شاھدالحق رابطہ ; Cell: +92-300-5009366 ; Email: spofit@gmail.com YouTube: SPOFIT



