لاہور۔ پا کستان میں متعین آسٹریلین ہا ئی کمشنر مارگریٹ ایڈ مسن (Margaret Adamson) اور چیئرمین پاکستان بلا ئنڈ کر کٹ کونسل سید سلطان شاہ نے پاکستان کی پہلی بلا ئنڈ ویمن کرکٹ ٹیم کے قیام کا اعلان کردیا ۔قومی ویمنز بلائنڈ کرکٹ ٹیم پاکستان میں اگلے سال جنوری میں نیپال کی ویمنزبلائنڈ کرکٹ ٹیم کیخلاف اپنی پہلی انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی سیریزکھیلے گی ،جو انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین رواں سال جولائی میں کھیلی گئی سیریز کے بعد دوسری سیریز ہوگی ۔اس موقع پر مارگریٹ ایڈمسن کا کہنا تھا کہـ آسٹریلیا اور پاکستان میں کرکٹ کے کھیل کیلئے بے پناہ جذبہ پایا جاتا ہے اور ہمیں بیحد خوشی ہے کہ ہم پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل کو بینائی سے محروم خواتین اور لڑکیوں کو کرکٹ کے کھیل میں فروغ دینے کیلئے سپورٹ کررہے ہیں۔ معاشرے میں کسی بھی معذوری کی شکار خواتین اور لڑکیوں کو اگر مناسب مواقع فراہم کئے جائیں تووہ نہ صرف صحت مند مقابلے کاحصّہ بن سکتی ہیں بلکہ جسمانی صلاحتیوں کا بھی مظاہرہ کر سکتی ہیں کھیل جنس نسبت ( Gender Stereotypes) اور معذور لوگوں سے منسلک منفی تصور کو کم کرتا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلین ہائی کمیشن نے بلائنڈ ویمنز کرکٹرز کیلئے لاہور کے کنیرڈ کالج (Kinnaird College) میں 26 ستمبر تا یکم اکتوبر تک جاری چھ روزہ ٹریننگ کیمپ کواسپانسر کیا ۔ ٹریننگ کیمپ میں پورے پاکستان سے بصارت (Visually Impaired) سے محروم خواتین اور لڑکیوں نے حصّہ لیا۔ جہاں ہیڈ کوچ نفیس احمد ودیگر کوچز نے کھلاڑیوںکو کھیل کے قوانین اور فزیکل فٹنس کی تربیت دی ۔ واضح رہے کہ ہیڈ کوچ نفیس احمد کی کوچنگ میں قومی مینز بلائنڈ کرکٹ ٹیم نے 2002 اور 2006کے ورلڈ کپ میں فتح حاصل کی تھی۔ ٹریننگ کیمپ کے آخری روز 10اوورز کا میچ بھی کھیلا جس میں ہیڈ کوچ نفیس احمد نے کھلاڑیوں کو کھیل کے دوران ا پنی صلاحیتوں سے بڑھ کر حصہ لینے کا جذبہ پیدا کیا ۔ مس ایڈمسن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کاکھیل جنون کی حد تک پسند کیا جاتا ہے۔، ویمنز بلائنڈ کرکٹ ٹیم کاقیام ہمارے لئے باعث افتخار ہے۔ چیئرمین پی بی سی سی سیّدسلطان شاہ نے کہا کہ بلائنڈ کرکٹ ایک مسابقتی کھیل ہے جو بصارت سے محروم کھلاڑیوں کو ایک عزم کاجذبہ دیتی ہے اورمستقبل میں کامیابی کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ بلائنڈ کرکٹ کی ایجادکاسہرا بھی آسڑیلیا کوجاتا ہے جسے 1922 میں میلبورن کی ایک فیکڑی کے دوبینائی سے محروم ملازمین نے ایک ٹن میں پتھر کے ساتھ کھیل کرشروع کی 1928 میں بینائی سے محروم افراد کیلئے کویونگ میلبورن(Kooyong Melbourne) پہلا اسپورٹس گرائونڈ اور کلب ہائوس قائم کیا گیا ۔ پچیس 25)) کھلاڑیوں کی فہرست ساتھ لف ہے، جن میں سے پاکستان ویمنز بلائنڈ کرکٹ ٹیم کی پندرہ کھلاڑیوںکا انتخاب کیا جائے گا۔