نیویارک (سپورٹس لنک رپورٹ)ڈبلیو ڈبلیو ای کی تاریخ میں پہلی بار ایک پاکستانی نژاد ریسلر کو اس کمپنی کی سب سے بڑی چیمپئن شپ مقابلے میں شرکت کا موقع مل رہا ہے۔جی ہاں پاکستانی نژاد امریکی ریسلر مصطفیٰ علی جو کافی عرصے تک ڈبلیو ڈبلیو ای کے پروگرام 205 لائیو میں کروزر ویٹ کلاس میں شامل تھے، ممکنہ طور پر رائل رمبل ایونٹ میں ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن ڈینیئل برائن کے مدمقابل آنے والے ہیں۔اور یہ میچ ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن شپ کے لیے ہوگا۔گزشتہ شب اسمیک ڈاؤن میں مصطفیٰ علی نے آندرے کائن الماز کو ایک مقابلے میں شکست دی تھی، جس کے بعد وہ واپس جارہے تھے تو ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن نے پیچھے سے اچانک حملہ کردیا۔مصطفیٰ کچھ عرصے پہلے ہی اسمیک ڈاؤن کا حصہ بنے اور اپنے پہلے میچ میں ڈینیئل برائن کو نان ٹائٹل میچ میں شکست دینے کے قریب پہنچ گئے جبکہ گزشتہ ہفتے ایک ٹیگ ٹیم میچ میں مصطفیٰ علی نے ڈینیئل برائن کو چت کیا۔اور اب ایسا لگتا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ای ان دونوں ریسلرز کے درمیان رائل رمبل ایونٹ کے دوران ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن شپ کا مقابلہ رکھنے والی ہے۔
اگرچہ مصطفیٰ علی کروزر ویٹ چیمپئن شپ تو جیتنے میں ناکام رہے مگر انہیں ہارٹ آف 205 لائیو کی عرفیت دی گئی تھی جس کی وجہ انی صلاحیت اور میچز تھے۔اب وہ کروزر ویٹ ڈویژن سے نکل کر اسمیک ڈاؤن کے رکن بن چکے ہیں اور ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن کو چت کرکے وہاں اپنے کیرئیر کا بہترین آغاز کیا ہے۔اس موقع پر ڈبلیو ڈبلیو ای نے مصطفیٰ علی کی ایک خصوصی ویڈیو بھی جاری کی جبکہ یہ پہلے پاکستانی نژاد ریسر ہیں جو ریسل مینیا کا بھی حصہ بن چکے ہیں۔ماہرین تو انہیں رے مسٹریو جیسا قرار دیتے ہیں جن کی جسامت تو کچھ خاص نہیں مگر پھر بھی ٹاپ پر پہنچنے میں کامیاب رہے۔مصطفیٰ علی ریسلنگ کی دنیا کے لیے نئے نہیں بلکہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک امریکا بھر میں مقابلوں میں شریک ہوتے رہے ہیں، مگر ڈبلیو ڈبلیو ای میں ان کی آمد 2016 میں کروزور ویٹ کلاسیک کے ذریعے ہوئی تھی، جس میں پہلے ہی مرحلے میں وہ باہر ہوگئے تھے۔تاہم ان کی کارکردگی سے متاثر ہوکر کمپنی نے انہیں اپنے نئے 205 لائیو میں موقع فراہم کیا۔ڈبلیو ڈبلیو ای کی آمد کے موقع پر ایک انٹرویو کے دوران مصطفیٰ علی کا کہنا تھا ‘ڈبلیو ڈبلیو ای میں لڑنا میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ وہ خواب ہے جس کے ساتھ میں بڑا ہوا، اس کے لیے میں 13 برسوں سے کوشش کررہا تھا، اسی کے لیے میری ہڈیاں ٹوٹیں، متعدد تقریبات کو فراموش کیا، ڈبلیو ڈبلیو ای کے رنگ میں کھڑے ہونے کے لمحے کے جذبات بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں’۔