نئی دہلی (سپورٹس لنک رپورٹ)بھارتی ٹینس اسٹار اور پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ ماں بن جانے کے بعد زندگی نہیں رک جاتی۔بھارتی جریدے ’ ایل آفیشیل ‘ کو ایک انٹرویو کے دوران ثانیہ مرزا نے کہا کہ ’اپنے خواب خود کو یاد دلاتے رہیں اور ماں بن جانے سے زندگی نہیں رکتی ہے، ماں بننے کا عمل زندگی کو بدل ضرور دیتا ہے لیکن آخر میں وہی ہوتا ہے جو آپ چاہتے ہیں، ماں بننے کے بعد اپنے خوابوں کو پورا کرنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ آپ ایک اچھی ماں نہیں ہیں۔‘ثانیہ مرزا نے کہا کہ ماں بننے کا عمل آپ کے خوابوں کے آڑے نہیں آ سکتا، وہ پوری دنیا کی خواتین کو بتانا چاہتی ہیں اور وہ یہ ثابت کرنے کا عزم بھی رکھتی ہیں۔انٹرویو کے دورن ثانیہ مرزا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میری ساری توجہ اور کوشش پہلے کی طرح خود کو فٹ رکھنے کی ہے، ماں بننے کے بعد میں پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گئی ہوں، ایک کھلاڑی ہونا بہت آسان ہے مگر ساتھ میں ماں اور بیوی بھی ہونا بہت مختلف اور محنت طلب چیزیں ہیں، گھویلو ذمہ داریاں اور کھلاڑی بھی ہونے کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ سب کو ایک ساتھ کیسے لے کر چلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماں بننے کے بعد میں نے ازہان کو وقت دینے کے ساتھ ساتھ خود پر بھی بہت توجہ دی ہے جس کے نتیجے میں میرا جسم پہلے کی طرح ایک فٹ ٹینس کھلاڑی جیسا ہو گیا ہے، اب میں ٹینس دوبارہ سے شروع کرنے کے لئے تیار ہوں۔ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے عمل سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ زندگی کا ایک ناگزیر پہلو ہے، ماں بننے کا احساس بہت خوبصورت ہے اور میرے دل کے بہت قریب ہے، جب میں حاملہ تھی تو میں 23 کلو وزن بڑ ھا لیا تھا جبکہ میں روزانہ تقریباً 5 کلو میٹر پیدل چلتی تھی، حمل کے دوران روزانہ کی بنیاد پر یوگا، واک اور ورزش بھی کر رہی تھی۔ثانیہ مرزا نے مزید کہا کہ ازہان کی پیدائش کے بعد 5 ماہ کے دوران ورزش اور غذا میں تبدیلوں کے ذریعے 26 کلو وزن کم کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کل کی دنیا میں مثبت سے زیادہ منفی سوچ زیادہ پائی جاتی ہے، ہمیں موٹے اور پتلے ہونے والے تبصروں پر کان نہیں دھرنا چاہیے، ہمیں دوسروں کے تجزئے سے خود کو متاثر نہیں ہونے دینا چاہیے۔ثانیہ نے کہا کہ ہم سب کو صرف ایک اچھا انسان بننے کی کوشش کرنی چاہیے، لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کریں، ان کا احترام کریں، تب ہی آپ زندگی میں جو چاہیں حاصل کرسکیں گے، اگر آپ اچھے اخلاق کے مالک نہیں ہیں تو آپ چاہے جو بن جائیں آپ کا رتبہ کچھ معنی نہیں رکھتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے بیٹے ازہان کو بھی یہ ہی تربیت دینا چاہوں گی۔انٹرویو کے دوران ثانیہ مرزا کا مزید کہنا تھا کہ دیگر مشہور شخصیات کی طرح میں اور شعیب ازہان کو میڈیا کے سامنے لانے کے سخت خلاف ہیں، والدہ کی حیثیت سے یہ میرا کام ہے کہ اذہان کے لیے ایک عام ماحول میں اس کی پرورش کروں۔انہوں نے کہا کہ میں ابھی تک ایک اچھی والدہ بننے کے لیے کوشش کر رہی ہوں، ماں ہونا آپ کو ہر روز نئی چیز سکھاتا ہے۔ثانیہ مرزا نے مزید کہا کہ اگر آپ میرے نقشے قدم پر چلنا چاہتے ہیں تو سادگی کو اپنائیں، میرا مشورہ یہ ہے کہ چھوٹی چھوٹی چیزوں میں خوشیاں ڈھونڈیں۔
انہوں نے کہا کہ اچھے اور بُرے دن آتے جاتے رہتے ہیں یہ زندگی کا حصہ ہیں، آپ کو بس اچھی نیت سے سب کام کرنے ہیں اور خود سے سچ بولنا ہے۔انٹرویو کے آخر میں ثانیہ نے اس بات پر دوبارہ زور دیا کہ اپنے آپ کو یاد دلاتے رہیں کہ جب آپ والدین بن جائیں تو زندگی نہیں رکتی، اپنی پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی کو پہلے سے زیادہ مضبوظ بنائیں اور خود کے ساتھ کبھی نہ انصافی نہ کریں۔اگر آپ تھک گئے ہیں تو کچھ دنوں کے لیے کام سے بریک لیں اور آرام کریں، کچھ دنوں میں سب اپنی صحیح جگہ پر آجائے گا۔