ا پشاور(انٹرویو؛غنی الرحمن)خیبر پختونخواکی وادی پشاورسے نئی ابھرتی ہوئی بیڈمنٹن کی باصلاحیت خاتون کھلاڑی مہوش خان جنہوںنے نہ صرف صوبائی ،قومی لیول بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی کامیابیوں کے جھنڈے گھاڑدیئے ہیں،وہ محض لگ بھگ دو سالوں میں اس قدر محنت اور لگن سے کھیلی اور دل لگاکر محنت کی کہ انٹر نیشنل سٹار بن گئیں۔
مہوش خان خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون کھلاڑی ہیںجنہوںنے انٹر نیشنل بیڈمنٹن ٹورنامنٹ میں ملک کی نمائندگی کی ہے۔پشاور میں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے مہوش خان نے کہاکہ انہوںنے دوسال قبل بیڈمنٹن کا آغازکیااورکوچز ندیم خان اور حیات اللہ کی نگرانی میں کھیلنے سے انکی کھیل میں بہتری آئی اورآہستہ آہستہ ڈسٹرکٹ کی سطح پر منعقدہ ایونٹ میں کامیاب رہی،اسکے بعد صوبے اور انڈر23گیمزمیں بہتر کھیل پیش کرکے میڈل جیتا،وومن ڈبلزمیں وہ ساتھی کھلاڑی آمبر کیساتھ کھیلی،اسکے بعد بین الصوبائی گیمزمیں صوبے کی نمائندگی بہتر اندازمیں کی او ر برائونزمیڈل حاصل کیا،اسکے بعد لاہور میں منعقدہ نیشنل ایونٹ میں کھیلی،
اسکے بعد پشاور میں بھی آل پاکستان بیڈمنٹن چمپئن شپ میں میڈل جیتی،جبکہ شہدائے پولیس چمپئن شپ میں بھی میڈل اپنے نام کیااور حال ہی اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل ایونٹ میںبھی کھیلنے کا موقع ملا،اور انہی پرفارمنس کے بناء پران کا نام مالدیب میں منعقدہ چمپئن شپ کیلئے تجویز کیااور اللہ کے فضل سے اپنے اولین غیر ملکی ٹورمیں اللہ نے سرخروکیا،جس پر اللہ تعالیٰ کا شکر گزارہوں۔انہوںنے بتایاکہ
صوبائی ایسوسی ایشن کے سیکرٹری امجد علی خان ، میاں صداقت شاہ اور کوچ ندیم خان اور حیات اللہ بہت محنتی افراد ہیں انہوںنے جس قدر سپورٹ کیامیرے پاس شکریہ کے الفاظ نہیں۔مہوش نے کہاکہ وہ جب بھی کورٹ میں اترتی ہیں تو جیت کے جذبے سے سرشار ہوکر کھیلتی ہیںیہی
وجہ ہے کہ کامیابی انکی مقدر بنی ہے اورانشاء اللہ مالدیپ ٹور سے ان کی کامیابیوں کا سفرشروع ہوگیاہے اور مالدیپ میں ہونے و الی 21ویں سارک بیڈمنٹن چمپئن شپ میں شرکت کرکے برائونزمیڈلز جیت لیا
انہوں نے کہاکہ اس غیر معمولی ایونٹ میں بہترین کھلاڑیوں سے کھیل کر انہیں انداہ ہوگیاکہ انشاء اللہ وہ بیڈمنٹن میں پاکستان کانام دنیامیں روشن کرسکتی ہیں،کیونکہ وہاں بھارتی ،بوٹان او ر دیگر نامور کھلاڑیوں کیساتھ کھیلنے سے انکی کھیل میں مزید بہتری آئی ہے جو کہ میں سمجھتی ہوں کہ میرے لئے بہت بڑا عزاز ہے۔انکا کہنا ہے کہ ایشائی سطح پرکھیلنے سے میرا حوصلہ بڑھا ہے اور انشاء اللہ نیشنل اور انٹرنیشنل
رینکنگ بھی بہتر کرنے کیلئے پہلے سے زیادہ محنت کروں گی۔مہوش خان نے بتایا کہ اب میرا ہدف ٹاپ کھلاڑیوں میں آنا ہے تاکہ میں اولمپکس کی دوڑ میں شامل ہو سکوں، لیکن میرا خواب اسی صورت ممکن ہو سکتا ہے جب میں زیادہ سے زیادہ ایونٹس میں حصہ لوں اور اپنی رینکنگ کو بہتر کر سکوں۔ان کا کہنا ہے کہ میں اکیلے کچھ نہیں کر سکتی، مجھے صوبائی بیڈمنٹن ایسوسی ایشن ،پاکستان فیڈریشن اورخاص کرحکومتی سرپرستی کی اشد ضرورت ہے،
کیونکہ مالی معاونت کے بغیر زیادہ ٹورنامنٹس میں شرکت کرنا ممکن نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ صوبائی بیڈمنٹن ایسوسی ایشن اورفیڈریشن پاکستان میں بیڈمنٹن کی ترقی اور نچلی سطح پر باصلاحیت کھلاڑیوں کو سامنے لانے کیلئے بھر پورجدوجہد کررہی ہے ،لیکن انکے پا س خوداتنا فنڈز نہیں ہے، وہ کھلاڑیوں کیلئے جتنا کر سکتے ہیں کر رہے ہیں ،ملک بھر اور خصوصاًخیبر پختونخوامیں مجھ سمیت کئی دیگر بہترین کھلاڑی ہیں جنہیں انٹرنیشنل پروگرامز میں بھجوانے کیلئے نام تجویز کئے جاتے ہیں، لیکن مالی معاونت انکے بس کی بات نہیں ہے۔مستقبل کے حوالے سے مہوش خان نے بتایا
کہ ایشائی بیڈمنٹن چمپئن شپ میں شاندار پرفارمنس دینے کے بعدمالدیپ سے واپسی پر ایک بار پھربھر پور ٹریننگ کا آغاز کر دیا ہے او ر انشاء اللہ امید ہے کہ اب مزید انٹر نیشنل ایونٹس میں جانا ہے جہاںپر اس سے بڑھ کر کاکردگی دکھائوںگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ انکی ساتھی کھلاڑی آمبر بھی باصلاحیت کھلاڑی ہیں اگر حکام نے انہیں توجہ دی تو انشاء اللہ وہ بھی پاکستان کانام روشن کریںگی۔