اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)ملک کا سپورٹس کی ترقی کا واحد قومی ادارہ کی ری سٹرکچرنگ کے حوالے سے پرائیوٹائزیشن کے حوالے سے آل پاکستان سپورٹس بورڈ ایمپلائز یونین (سی بی اے)کا مورخہ25 اکتوبر2019ء بروزجمعہ بوقت دن10:30 بجے میڈیا سنٹر، جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں طلب کیا گیا۔ یونین عہدیداران نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس بی کے ملازمین پر یہ کڑا امتحان ہے جس میں تمام ملازمین کو متحد ہو کر ان حالات کا مقابلہ کرنا کا مطالبہ کر دیا اگر ادارہ نہیں تو کچھ بھی نہیں یہ ہمارے اور بچوں کے مستقبل کی سودا بازی ہو رہی اور حکومت وقت عوام کا معاشی قتل عام کر رہی ہے ۔ پاکستان سپورٹس بورڈ سے آج تک کرپشن کے اُن ناسوروں کو تو ختم نہیں کیا جا سکا جو سپورٹس بورڈ کی تباہی کے ذمہ دار ہیں لیکن قربان جاؤں ایسے انصاف پر جس مزدور نے دن رات محنت کرکے اس سپورٹس بورڈ کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کیا آج اُس کا گلا کاٹ کر اُس مافیا کو بچایا جا رہا ہے جو پاکستان میں کھیلوں کی آڑ میں پاکستان سپورٹس بورڈ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتا رہا اور آج وہی مافیا پاکستان سپورٹس بورڈ کی بہتری کیلئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی بنائی گئی ٹاسک فورس جس کے سربراہ احسان مانی ہے اُن کو بریفنگ اور سفارشات پیش کر رہا ہے تاکہ سپورٹس بورڈ کو ختم ہونے کے بعد ہمیشہ کیلئے کرپشن کا کوئی پوچھنے والا نہ رہے۔
ادارے اور ملازمین کے مستقبل کو بچانے کیلئے یونین پلیٹ فارم کی طرف سے ایک بھرپور "پاکستان سپورٹس بورڈبچاؤ تحریک”کا آغاز کیا جا رہا ہے۔اور موجودہ یونین باڈی کے تمام عہدیداران اس میں فرنٹ مین کا کردار ادا کریں گے۔ پی ایس بی انتظامیہ کی طرف سے ایک آرڈر جاری کیا گیا جس میں ملازمین کو ہفتہ وار چھٹی ختم کرتے ہوئے ہفتہ کی حاضری کو یقینی بنانے کو کہا گیا تاکہ ملازمین کے ہاتھوں ہی ملازمین کا گلا کاٹا جائے اس حوالے سے یونین عہدیداران نے ایسے کسی بھی آرڈر کو ماننے سے انکار کیا اور اپنے ملازمین کو تنبیہ کی کہ کوئی بھی ورکر ہفتہ کے دن ڈیوٹی پر نہیں آئے گا اور یونین کی ریسٹرکچرنگ کے حوالے سے ملازمین کے مستقبل کو محفوظ بنانے تک احتجاج جاری رہے گا جس میں دن با دن شدت لائی جائے گی۔