لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ) شرجیل خان کی قومی ٹیم میں ممکنہ واپسی کے مخالف پروفیسرکو کڑی سرزنش کا سامنا کرنا پڑا جب چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے واضح کردیا کہ محمد حفیظ دوسروں سے متعلق رائے دینے اور صحیح یا غلط کا فیصلہ کرنے کے بجائے اپنی کرکٹ پر توجہ دیں۔واضح رہے کہ دو ہزار پندرہ میں بھی محمد عامر کی واپسی پر مخالفت کے بعد محمد حفیظ کو اسی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا جنہوں نے اظہرعلی کے ساتھ مل کر نیوزی لینڈ ٹور کیلئے ٹریننگ کیمپ سے علیحدگی کا عندیہ دیا تھا لیکن پی سی بی کی مداخلت کے باعث دونوں کو محمد عامر کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنا پڑی تھی۔شرجیل خان کے متعلق محمد حفیظ کے ایک ٹوئٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وسیم خان کا کہنا تھا کہ موجودہ کھلاڑی عالمی کرکٹ سے متعلق مختلف پہلوں پر اظہار خیال کر سکتے ہیں مگر ان کو یہ اجازت نہیں کہ وہ سوشل میڈیا پر دوسرے پلیئرز کو تنقید کا نشانہ بنائیں اور یہ خیال ظاہر کریں کہ پی سی بی کی کیا پالیسی ہونی چاہئے اور کیا نہیں کیونکہ اس کا فیصلہ پی سی بی کو ہی کرنا ہے ۔وسیم خان کے مطابق وہ اس بارے میں ذاتی طور پر محمد حفیظ سے بات کریں گے کہ یہ ان کے کرنے کا کام نہیں کیوں کہ ساری دنیا میں کہیں اور اس قسم کی کوئی مثال نہیں ملتی اور انہوں نے برسہا برس کے دوران انگلینڈ میں رہتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا کہ کسی انگلش کرکٹر نے بورڈ کی پالیسیوں،کام کے طریقہ کار یا دیگر کھلاڑیوں سے متعلق کوئی ٹوئٹ کیا ہو۔