فنڈز کی شدید کمی اور صرف چند کھیلوں پر حکومتی دلچسپی اور میڈیا کی زیادہ توجہ کے باعث بیس بال نظرانداز ہے اور مسائل کا شکار ہے تاہم پھر بھی ٹیم کی بہترین کارکردگی پاکستان فیڈریشن بیس بال کی انتھک محنت کے مرہون منت ہے۔
قومی ٹیم کے باصلاحیت کھلاڑیوں نے گزشتہ ایشیائی ایونٹ میں تین انفرادی انعامات جیتے اس کے باوجود حکومتی گرانٹ نہ دی گئی۔
فیڈریشن بیس بال یوتھ،بیس بال وومین، بیس بال5 اور بیس بال بلائنڈ پر بھی کام کررہی ہے۔ پاکستان فیڈریشن بیس بال کے صدر کی میڈیا سے گفتگو
لاہور/کوٹری(پرویز شیخ)”بیس بال میں پاکستان کا ایشیا میں پانچویں اور عالمی سطح پر ستائیسویں نمبر پر آپہنچنا قابل ستائش ہے۔فنڈز و وسائل کی شدید کمی، زیادہ مسائل اور صرف چند کھیلوں پر حکومتی دلچسپی اور میڈیا کی زیادہ توجہ کے باعث بیس بال سمیت دیگر بہتر رینکنگ و کارکردگی کے حامل کھیل کے کھیل نظرانداز ہیں اور مسائل کا شکار ہیں تاہم انکی بہترین کارکردگی متعلقہ فیڈریشن کی انتھک محنت کے مرہون منت ہے”۔یہ بات پاکستان فیڈریشن بیس بال کے صدر سید فخر علی شاہ نے فیڈریشن کے میڈیا مینیجر پرویز احمد شیخ سے گفتگو میں کہی۔
انکا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے باصلاحیت کھلاڑیوں نے گزشتہ ایشیائی انڈر 15 ایونٹ میں تین انفرادی انعامات جیتے اس کے باوجود فیڈریشن کو حکومتی گرانٹ نہ دی گئی اور نہ ہی ان کھلاڑیوں کی پذیرائی کی گئی۔ رواں برس ایشین انڈر 12 اور 18 چیمپیئن شپس بھی تائیوان میں شیڈول ہیں۔ورلڈ کپ بھی اسی ایج کیٹیگری میں ہونے کے باعث یہ ایونٹ کوالیفائینگ ہونگے۔فنڈز کی عدم فراہمی اور کورونا کے باعث لگی پابندیاں دو دہائیوں سے زائد عرصہ پر محیط فیڈریشن کی محنت کو ضایع ہونے اور بہتر رینکنگ خطرے میں پڑسکتی ہے۔
حکومت سے کئی بار کیمپس لگانے اور توجہ دینے کی اپیلیں کرچکے ہیں اور جواب کے منتظر ہیں تاہم دوسری طرف ہم نے ملک بھر میں بیس بال اکیڈمیز قائم کرنا شروع کردی ہیں اور لاہور کے بعد اوکاڑہ میں بانی بیس بال پاکستان”سید خاور شاہ” کے نام سے منسوب بیس بال اکیڈمی قائم کردی گئی ہے اور اگلے ماہ کے وسط سے ملتان، حیدرآباد اور کراچی میں بھی اکیڈمیز کا آغاز کیا جائے گا۔انہوں نے مذید بتایا کہ ہم بیس بال یوتھ،بیس بال وومین، بیس بال5 اور بیس بال بلائنڈ پر بھی کام کررہے ہیں اور حالات بہتر ہوتے ہی نیشنل چیمیئن شپ بھی منعقد کی جائینگیں جبکہ اگلے ماہ ایس او پیز کے لحاظ سے آل پاکستان انٹر اسکول بیس بال چیمپیئن شپ منعقد کرنے کے لیئے بھی اسکولوں کو لیٹرز جاری کردیئے گئے ہیں۔انہوں نے ملک میں بیس بال اسٹیڈیم نہ ہونے کو گیم کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا تاہم یہ امر حوصلہ افزاء ہے کہ وزیر کھیل پنجاب رائے تیمور نے پاکستان فیڈریشن بیس بال سے بیس بال گرائونڈ کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے جو کہ ہمارے لیئے حوصلہ افزاء ہے۔