قومی کھلاڑیوں کے مذہبی رجحان کے ناصرف گرین شرٹس کے بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن معترف ہیں بلکہ بھارتی میڈیا پر بھی اس کے خوب چرچے ہو رہے ہیں۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف میچ میں محمد رضوان کی ڈرنکس بریک کے دوران نماز کی ادائیگی کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔محمد رضوان کی دوران میچ نماز کی ادائیگی پر جہاں قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ اور سابق آسٹریلوی بلے باز میتھیو ہیڈن نے بھی قومی کھلاڑیوں کے مذہب سے لگا پر پسندیدگی کا اظہار کیا وہیں افغانستان کے شہر جلال آباد کے میئر قاری احسان اللہ ساجد نے بھی کہا کہ محمد رضوان کی نماز کی ادائیگی سے اچھا میسج گیا۔
قومی کھلاڑیوں کے مذہب سے قریبی لگا کے بھارتی میڈیا پر بھی خوب چرچے ہو رہے ہیں اور ایک ٹی وی شو کے میزبان نے تو باقاعدہ اس پر سیگمنٹ بھی کیا۔بھارتی ٹی وی کے میزبان نے پاک بھارت میچ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میچ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنے وطن اور مذہب کو سب سے آگے رکھا اور یہ کام وہ ہمیشہ سے کرتے آئے ہیں، چاہے معاملہ پاکستان کا ہو، چاہے کشمیر یا معاملہ اسلام کا ہو، وہ کھل کر اسلام کی بات کرتے ہیں اور وہ اس کی پرواہ بھی نہیں کرتے کہ کون کیا کہے گا۔بھارتی میزبان نے محمد رضوان کی تصاویر دکھاتے ہوئے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ کے دوران جب ڈرنکس بریک ہوا تو پاکستانی بلے باز محمد رضوان میدان پر ہی نماز پڑھنے لگے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کیخلاف میچ کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے ہر سوال کا جواب اللہ کا نام لیکر ہی شروع کیا۔اس کے بعد بھارتی ٹی وی پر محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کی پریس کانفرنس کے چند کلپس بھی دکھائے گئے۔بھارتی ٹی وی میزبان نے آخر میں یہ بھی بتایا کہ پاکستان کا ہر کھلاڑی سب سے پہلے یہ بتاتا ہے کہ وہ ایک سچا مسلمان ہے، پھر وہ یہ بتاتا ہے کہ وہ ایک سچا پاکستانی ہے اور اگر ضرورت پڑتی ہے تو پاکستانی کھلاڑی کشمیر کے معاملے پر بھی کھل کر بولتے ہیں۔