پشاور( سپورٹس رپورٹر)کبوتر ماضی میں جہاں پیغام رسانی کے لئے استعمال ہوتے تھے اب جدید دور میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کبوتر ریس کی طرف راغب ہو رہی ہے گے بہت جلد کبوتر ریس کو صوبائی سطح پر کھیلوں کا حصہ بنایا جائے گا جس کو محکمہ کھیل کی سرپرستی بھی حاصل ہو جائے گی ان خیالات کا اظہار چیئرمین پشاور ہومنگ پیجن ایسوسی ایشن کے چیئرمین رفیق الرحمان اور دیگر نے کبوتر ریس جیتنے والوں کے لئے ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پشاور ہومنگ پیجن ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرحمن، جنرل سیکرٹری ذیشان خان، فنانس سیکرٹری عامر خان، سرپرست اعلی حاجی جمیل الرحمن اور پنجاب سمیت سندھ، بلوچستان اور دیگر اضلاع سے آئے ہوئے پجن کلبز کے عہدیداران بھی شریک تھے ڈپٹی کمشنر شفیع اللہ خان پشاور مہمان خصوصی تھے اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر شاہ عالم عمر اویس کیانی، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر جمشید خان بلوچ اور سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے دیگر افسران نے بھی شرکت کی پشاور ہومنگ پجن ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ600کلو میٹر ریس میں کبوتر پنجاب کے ضلع راجن پور سے چھوڑے گئے پشاور ہومنگ پجن ایسوسی ایشن کے کبوتر نے9گھنٹے میں پشاور پہنچ کر پہلی پوزیشن حاصل کر لی جبکہ اسی کلب کے کبوتروں نے دوسری اور تیسری پوزیشن بھی حاصل کی کبوتر ریس جیتنے والے مالکان کو ڈی سی پشاور نے پنجاب اور دیگر علاقوں سے شروع ہونے والی ریس میں جیتنے والے کبوتر مالکان میں انعاات اور ٹرافیاں بھی تقسیم کی گئیں ایوارڈ تقریب میں یوم پاکستان کی مناسبت سے کیک بھی کاٹا گیا تقریب میں پشتو کے معروف گلو کار عرفان کمال نے ملی نغمے اور گیت گا کر شائقین کو محظوظ کیا ڈپٹی کمشنر پشاور نے جیتنے والوں میں انعامات تقسیم کئے کبوتر ریس میں حصہ لینے والے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ یہ ایک مہنگا شوق ہے لیکن نوجوانوں کی بڑی تعداد اس کی جانب آ رہی ہے جس سے وہ نشے اور دیگر بیماریوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں کبوتر ریس جیتنے والے مالکان کے لئے کیش پرائز،سرٹیفیکٹس،ٹرافیاں اور شیلڈز تقسیم کی گئیں کبوتر ریس کا فائنل پشاور نے اپنے نام کر لیا۔