پاکستان کے سابق فاسٹ بولر محمد سمیع نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دو گیندیں 160 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار سے کیں لیکن وہ ریکارڈ نہیں ہوئیں۔ دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز میں تیز گیند بازی کرنے کی صلاحیت تھی اور وہ مسلسل 145-150 کی رفتار سے باولنگ کرتے تھے۔ ایک انٹرویو کے دوران بات کرتے ہوئے 41 سالہ سابق ٹیسٹ پیسر نے بتایا کہ پیس گن ٹوٹ جانے کی وجہ سے ان کی ڈیلیوری کو شمار نہیں کیا گیا۔محمد سمیع نے کہا کہ میں نے ایک بار بالترتیب 162 اور 164 کی رفتار سے دو گیندیں کیں جو دونوں 160 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تیز تھیں۔ تاہم پھر مجھے بتایا گیا کہ یہ مشین (سپیڈ گن) کی غلطی تھی اور ان گیندوں کو شمار نہیں کیا جا سکتا۔ سمیع نے اس بات پر زور دیا کہ 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو عبور کرنے والے گیند بازوں نے ایک یا دو مواقع پر ایسا کیا۔بین الاقوامی کرکٹ میں تیز ترین گیند 161.3 کلومیٹر فی گھنٹہ شعیب اختر نے 2003 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ مجموعی طور پر دیکھیں تو جس نے بھی 160 سے زیادہ کی رفتار سے گیندیں کی ہیں، اس رفتار میں صرف ایک یا دو گیندیں ہوئی ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ انہوں نے اس رفتار سے مسلسل گیند بازی کی ہو۔ یہ کبھی کبھار ہوتا ہے۔