لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)لاہورقلندرز کی منیجمنٹ نے عمر اکمل کو ٹیم سے نکالنے کے بعد ہوٹل تک کیوں محدود کردیا؟ٹیم کے ساتھ پریکٹس کی بھی ا جازت نہ تھی،حیرت انگیزانکشافات،تفصیلات کے مطابق لاہور قلندرز کی جانب سے عمراکمل کی ناقص کارکردگی اور رویئے سے نالاں منیجمنٹ کے صبر کاپیمانہ اس وقت لبریز ہوگیا جب پشاور زلمی کے خلاف میچ کے دوران عمراکم مضحکہ خیز اندازمیں رن آؤٹ ہوگئے ،جس کے بعد منیجمنٹ نے نہ صرف ان کو ڈراپ کردیا بلکہ میدان میں بھی آنے سے منع کردیا اور انہیں ہوٹل تک محدود کردیاگیا، معلوم ہوا ہے کہ ٹیم منیجمنٹ کی جانب سے کھلاڑیوں سے کی جانیوالی سختی کے بعد فوری طورپر بہتری آئی اور ٹیم کی مسلسل شکست کا سلسلہ تھم گیا، معروف کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق ڈراب ہونے سے عمر اکمل کو مالی طورپر تو کوئی نقصان نہیں ہوگا انہیں ایک لاکھ ساٹھ ہزار ڈالرز ملیں گے ، کرکٹ ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر اکمل ٹیم کے کپتان برینڈن میک کولم کے اپنے حوالے سے بیانات پر ناراض ہیں اور اس سلسلے میں منیجمنٹ کو پیغامات بھیجتے رہے ہیں ۔ دریں اثناء لاہور قلندرز فرنچائز کے مالک فواد رانا نے کہا ہے کہ میں لاہوری ہوں اور ہمیشہ لاہور قلندرز کے ساتھ رہوں گا، اسٹیڈیم نہ آنے کی وجہ میری کاروباری مصروفیات تھیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا فواد نے گراؤنڈ میں اپنی غیر حاضری سے متعلق کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میرا دل ٹوٹ گیا، زندگی میں کئی بار ڈوب کر ابھرا ہوں اور گر کر سنبھل بھی گیا ہوں۔میں لاہوری ہوں اور ہمیشہ لاہور قلندرز کے ساتھ رہوں گا، ہاں اسٹیڈیم نہ آنے کا سوال بجا ہے جس کی وجہ میری کاروباری مصروفیات تھیں۔انہوں نے کہا کہ کاروبار کے سلسلے میں کانفرنس کال پر امریکہ کے وقت نے مجھے اسٹیڈیم جانے سے روکے رکھا، یہی وجہ تھی جس کے سبب ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لئے اسٹیڈیم میں دکھائی نہیں دیا لیکن خوشی کے ساتھ کہتا ہوں کہ ٹیم کی جیت کے ہر لمحے کو انجوائے ضرور کیا۔ فواد رانا نے مزید کہا کہ جب ٹیم جیت کر ہوٹل پہنچتی تو سب سے پہلے ہوٹل کے استقبالیہ پر کھلاڑیوں کو مبارکباد دینے والا فواد رانا ہوتا تھا۔