عدالتی کیس کے باوجود صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی سینیارٹی لسٹ جاری ،
کرم کی نازیہ ذکی پہلی ، ڈی آئی خان کے جمشید بلوچ دوسرے ، لوئر دیر کے محمد سلیمان تیسری پوزیشن پر ہے ،
سینارٹی لسٹ کو سروس ٹریبونل میں چیلنج کیا گیا تھا جس پر حکم امتناعی بھی جاری کیا جا چکا ہے ، رپورٹ
مسرت اللہ جان
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ نے گریڈ سترہ کے ملازمین کی فائنل سینارٹی لسٹ جاری کردی ہیں.نئی فہرست کے مطابق نازیہ ذکی کو سینارٹی لسٹ میں پہلی پوزیشن پر رکھا گیا ہے
جو کہ اس وقت ڈائریکٹر اسٹبلشمنٹ کے طورپرڈائریکٹر جنرل سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں کام کررہی ہیں ان کی تاریخ پیدائش 1986 جبکہ ضلع کرم سے ان کا تعلق ہے.
انہوں نے سال 2013میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کو جوائن کیا تھا اسی طرح جمشید بلوچ ایڈمنسٹریٹر چارسدہ عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس کو سینارٹی لسٹ میں دوسرے پوزیشن پر رکھا گیا ہے
جنہوں نے سال 2005 میں گورنمنٹ کی ملازمت اختیار کی تھی انکی تاریخ پیدائش 1978 ہے اور ان کا تعلق ڈی آئی خان سے ہے1971 میں پیدا ہونیولے محمد سلیمان نے 1990 میں سرکاری ملازمت اختیار کی
اور 1990 میں پہلی سرکاری ملازمت اختیار کی اس وقت سینارٹی لسٹ میں تیسری پوزیشن پر ہے 1975 میں پیدائش ہونیوالے انور کمال برکی2005 میں پہلی سرکاری ملازمت اختیار کی
اور اس وقت سینارٹی فہرست میں چوتھے پوزیشن پر ہے بنوں سے تعلق رکھنے والے امیر زاہد شاہ سینارٹی لسٹ میں پانچویں پوزیشن پر ہے اور 1967 ان کی تاریخ پیدائش اور سال 1992 میں پہلی سرکاری ملازمت اختیار کی..
1977 میں پیدا ہونیوالے ذاکر اللہ اس وقت ریجنل سپورٹس آفیسر ہے اور 2005 میں پہلی سرکاری ملازمت اختیار کی ان کا تعلق پشاور سے ہے اور سینارٹی فہرست میں چھٹی پوزیشن پر ہے سینارٹی لسٹ میں ساتویں پوزیشن پر آنیوالے رضی اللہ کا تعلق ٹانک سے ہے
اور ان کی تاریخ پیدائش 1979 ہے جبکہ پہلی سرکاری ملازمت 2002 میں رہی.سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے گریڈ سترہ کے ملازمین کی ستائیس ملازمین کی فہرست جاری کی ہے جس میں صوبہ بھر میں مختلف اضلاع میں کام کرنے والے گریڈ سترہ کے ملازمین کو شامل کیا گیا ہے.
واضح رہے کہ سینارٹی کی اس فہرست کو سروس ٹریبونل میں چیلنج کیا گیا تھا تاہم دوران کیس سماعت 10 اکتوبر 2023 کو فائنل سینارٹی لسٹ جاری کی گئی جس کے خلاف سروس ٹریبونل نے حکم امتناعی جاری کی ہے.