سیالکوٹ کے رضا حسن جس نے نشے کی خاطر اپنا کیریئر داؤ پر لگایا !
تحریر ; آصف نواز تنولی
رضا حسن ایک ہونہار سلو لیفٹ آرم آرتھوڈکس بالر تھے وہ پاکستان نیشنل پاکستان انڈر 19 پاکستان شاہینز سیالکوٹ اسٹالینز راولپنڈی ریمز اور زرعی ترقیاتی بینک کے لیے بھی کھیل چکے ہیں جبکہ پاکستان سپر لیگ 2017 میں لاہور قلندرز کے لیے بھی 2 میچ کھیل چکے ہیں ـ
رضا حسن کی بال اتنی گھومتی تھی کے اسے ہٹ آؤٹ کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا تھا حسن رضا نے اپنا پہلا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل 2012 میں آسٹریلیاء کیخلاف دوبئی میں کھیلا اور 4 آوروں میں صرف 15 رنز دے کر مائیکل ہسی اور میتھیو ویڈ کی وکٹیں حاصل کیں
حسن رضا کی ٹی ٹونٹی انٹرنیشنلز کی پرفامنس کافی بہتر تھی مگر پھر بھی ٹیم سے ڈراپ ہوگئے 10 ٹی ٹونٹی میں 10 وکٹیں جبکہ ان دس مقابلوں میں ان کی اکانمی 5.76 رہی مطلب حسن رضا کے ہر آور میں بمشکل 6 رنز بنتے تھے
رضا نے اپنا آخری ٹی ٹونٹی کیویز کیخلاف 2014 میں دوبئی میں کھیلا جہاں 4 آوروں میں 24 رنز کے عوض روس ٹیلر کی وکٹ حاصل کی مگر اس کے بعد دوبارہ رضا حسن کو انٹرنیشنل میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا !
رضا حسن نے اپنا آخری ڈومیسٹک میچ نادرن کے لیے 2021 کی قائد اعظم ٹرافی میں کھیلا !
رضا حسن کے کیریئر کی بربادی میں اس کا اپنا ہاتھ زیادہ تھا وہ انتہائی کم عمری میں مختلف نشوں کے عادی ہوگئے تھے
جن کے آثار اس کے چہرے پر بھی عیاں تھے ورنہ یہ بالر شارٹر فارمیٹ میں پاکستان کے لیے بڑا ہتھیار ثابت ہوسکتا تھا !
کس کس نے اس بالر کی بالنگ دیکھی تھی ؟