پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے نئے فیوچر ٹور پروگرام میں بڑی کامیابی ملی ہے اور پاکستان کو چند ترامیم کے بعد فیوچر ٹور پروگرام میں نئے میچز ملے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں سال 2019 سے 2023 تک چار سال پر محیط ایف ٹی پی پیش کیا گیا جہاں بھارت نے اپنے اثرورسوخ کی بدولت سب سے زیادہ میچز حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا جبکہ اس طویل عرصے میں کوئی پاک بھارت سیریز شیڈول نہیں کی گئی۔
اس مجوزہ ایف ٹی پی کے مطابق پاکستان کی ٹیم چار سال کے عرصے میں 28 ٹیسٹ، 38 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی20 میچز سمیت مجموعی طور پر محض 104 میچز کھیلے گی اور اس لحاظ سے یہ تعداد صرف افغانستان، زمبابوے اور آئرلینڈ جیسی نووارد ٹیموں سے زیادہ تھی۔
تاہم حال ہی میں سات اور آٹھ دسمبر کو ایک ورکشاپ کا انعقاد ہوا جس میں پاکستان اپنے میچوں کی تعداد بڑھانے میں کامیاب رہا اور اب پاکستان کے میچوں کی تعداد 121 ہو گئی ہے۔
اب پاکستان ان چار سالوں میں گزشتہ پروگرام کے مقابلے میں دو ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور دس ٹی20 میچ زیادہ کھیلے گا۔
اب نئے میچوں کے ساتھ ہی پاکستان کے میچوں کی تعداد بڑی ٹیموں کے میچوں کے برابر ہو گئی ہے جہاں آسٹریلیا 123، بنگلہ دیش 124، جنوبی افریقہ 122 اور نیوزی لینڈ 119 میچز کھیلے گا۔
نئے فیوچر ٹور پروگرام میں چار سال کے عرصے میں بھارتی ٹیم 37 ٹیسٹ اور 61 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی20 میچز کے ساتھ مجموعی طور پر سب سے زیادہ 159 میچز کھیلے گی جس کے بعد دوسرے نمبر پر ویسٹ انڈیز کی ٹیم ہے جو 29 ٹیسٹ، 62 ون ڈے اور 55 ٹی20 سمیت کُل 146 میچز کیلئے میدان میں اترے گی۔