وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کھیلوں کے فروغ کے لیے کوشاں ہے امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری سے فاٹا اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں کھیلوں کے مقابلے ہو رہے ہیں بین الصوبائی قائد اعظم گیمز کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و امان کے مسائل رہے ہیں ایک وقت وہ تھا کہ ہم کھیلوں کے ایونٹ کرتے ہوئے گھبراتے تھے کہ کہیں دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہ ہوجائے لیکن آج الحمدوللہ پوری قوم نے حکومت فوج اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ ملکر پاکستان کو امن دیا اور آج اس قسم کے ایونٹ منعقد کروا رہے ہیں میں تمام پاکستان سپورٹس بورڈ اور منسٹری کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آپ نے صرف یہی نہیں اس سے قبل فاٹا، بلوچستان اور ملک کے درالخلافوں میں اس قسم کے ایونٹ منعقد کروائے ہیں مجھے پوری امید ہے اب مستقل طور پر ایونٹ ہوتے رہیں گے
ایتھلیٹس کو محنت کرنے اور اپنی کارکردگی دکھانے کاموقع ملے گا حکومت کی کوشش ہے کہ سپورٹس کے کلچر کو نمایاں کیا جائے ہمیںبڑی خوشی ہے کہ ریاض پیرزادہ اور سیکریٹری کی محنت سے انشاء اللہ پاکستان پہلی سپورٹس یونیورسٹی معرض وجود میں آجائے گی اس یونیورسٹی کی پہلے ہی منظوری دی جا چکی ہے وزیراعظم نے کہا کہ اصل کامیابی کھیلوں میں حصہ لینے کی ہے میں تمام کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں میری خواہش ہے کہ آپ مذید کوشش کر کے اہداف حاصل کریں کیونکہ سپورٹس میں مقابلے کے کھیلوں میں جیتنا مقصود ہوتا ہے آپ نے عالمی معیار کو حاصل کرنا ہے زندگی میں کوئی بھی چیز محنت اور کوشش کے بغیر نہیں ملتی آپ سے گزارش ہے کہ مذید کوشش اور محنت کریں کوئی ایسا اہداف نہیں ہے جو آپ حاصل نہ کرسکیں میں فیڈریشن سے کہتا ہوں کہ وہ اپنی سیاست سے باہر نکلیں اور پاکستان کے لیے کوشش کریں اور اگلے اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل لیکر آئیں ہم دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہیں اگر میڈل حاصل نہ کر سکے تو بڑی شرمندگی کی بات ہے میری فیڈریشن اور منسٹر سے گزارش ہے کہ وہ بنیاد رکھ دیں کہ اگلے اولمپکس میں پاکستان میڈل حاصل کر کے لوٹے گا انشاء اللہ وزیراعظم فٹبال ٹینس کپ کا ٹورنامنٹ اگلے تین ماہ کے اندر منعقد کیا جائے گا میں ایک بار پھر تمام کھلاڑیوں، افسران، پاکستان سپورٹس بورڈ تمام منتظمین کا مشکور ہوں اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔