سابق کرکٹرز نے ایک مرتبہ پھر انٹرنیشنل کرکٹ کی اولمپکس میں شمولیت کا مطالبہ کردیا ہے تاہم انہوں نے اس بات کا ادراک کیا ہے کہ اس سلسلے میں ابھی بھی کم از کم ایک دہائی درکار ہے۔
رواں ماہ میریلیبون کرکٹ کلب ورلڈ کرکٹ کمیٹی کے اجلاسوں میں ٹی20 کو اولمپکس کا حصہ بنانے پر ایک مرتبہ پھر زور و شور سے بحث کی گئی جہاں سابق کرکٹرز کھیل کو اولمپکس کا حصہ بنانے کیلئے سرگراں نظر آئے۔
منتظمین نے پیرس میں ہونے والے 2024 اولمپکس میں ٹی20 کی شرکت کی امید چھوڑ دی ہے لیکن وہ 2028 کے لاس اینجلس اولمپکس میں کھیل کی شمولیت کیلئے پرامید ہیں۔
تاہم کرکٹ انتظامیہ کا سب سے بڑا مسئلہ بھارتی کرکٹ بورڈ ہے جس کے اپنے ملک کی اولمپکس کمیٹی کے ساتھ مسائل چل رہے ہیں۔
سابق انگلش بلے باز مائیک گیٹنگ نے ٹی20 کے تاحال اولمپکس کا حصہ نہ بننے اور بھارتی بورڈ کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں انڈین کرکٹ بورڈ سے درخواست کرنا چاہوں گا کہ وہ اس معاملے پر ازسرنو غور کرے اور مرکزی باڈی کے ساتھ تعاون کرے جو جلد از جلد اولمپکس میں شمولیت کی خواہشمند ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے علاوہ بقیہ تمام ملک اس فیصلے سے خوش نظر آتے ہیں کیونکہ اس سے کھیل کی بہتری ہو گی۔
یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ماضی میں اس بات کا اعلان کر چکی ہے کہ آئی سی سی چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن سمیت اکثر ممالک کرکٹ کی اولمپکس میں شرکت کے خواہاں ہیں۔
14 رکنی کمیٹی کے رکن اور سابق آسٹریلین کپتان رکی پونٹنگ، گیٹنگ، کمار سنگاکارا، سارو گنگولی اور روڈ مارش نے بھی اس عمل کی حمایت کرتے ہوئے بھارتی بورڈ کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔
کمیٹی کے اجلاس میں ٹی20 لیگز کے مقابلے میں ٹیسٹ کی اہمیت، گرمی سے متعلق قوانین، ہیلمٹ کو لازمی قرار دینے سمیت دیگر اہم امور بھی زیر بحث آئے۔