سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی سرزمین پر پاکستان ٹیم سے ایسے ہی نتائج کی توقع تھی، کوئی ایسا بیٹسمین نظر نہیں آرہا جو اعتماد کے ساتھ لمبی اننگز کھیل سکے۔
خیال رہے کہ ان دنوں جاری نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں پاکستانی ٹیم کو ابتدائی دونوں میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
دونوں میچوں میں پاکستانی کی بیٹنگ لائن ناکام رہی جبکہ بولرز کی کارکردگی بھی متاثر کن نہیں تھی۔
کپتان سرفراز احمد کی اپنی فارم بھی تشویش کا باعث ہے جنہوں نے سیریز کے پہلے میچ میں 8 جبکہ دوسرے میں صرف 3 رنز بنائے۔
نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان ٹیم چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ہے، اگر چیمپئن بن کر کھیلیں اور خود کو ذہینی طور پر مضبوط بنائیں تو پاکستان ٹیم سیریز میں کم بیک کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کو معلوم تھا کہ نیوزی لینڈ میں پاکستان ٹیم ایسے ہی نتائج دے گی، بد قسمتی سے پاکستان کے پاس کوئی ایسا بیٹسمین نہیں جو ایک دو، وکٹیں گرنے کے بعد اعتماد سے لمبی اننگز کھیل سکے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ اسکور بورڈ پر بڑا اسکور درج کرنے کیلئے کم از کم 50 اوور تو پورے کھیلنے پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کپتان سرفراز احمد ایک، دو مرتبہ تو اوپر آکر بیٹنگ کرسکتے ہیں لیکن وہ جارحانہ انداز اپناتے ہیں، اس لئے ان کا نمبر چھٹا یا ساتواں ہی بہتر ہے، صر دو ناکامیوں کے بعد سرفراز کی کپتانی پر انگلیاں اٹھانا درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی بولرز سے نیوزی لینڈ میں گیند سوئنگ نہیں ہورہی، محمد عامر کو گیند کی ڈیلوری کے وقت اپنے انداز کو بہتر بنانا ہوگا جس کیلئے وہ انہیں دبئی میں ٹپس دے چکے ہیں۔