فیفا ورلڈ کپ 2018 کی ٹرافی تین فروری کو پاکستان پہنچے گی ۔ٹرافی نے لندن سے اپنے سفر کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے جو اپنے طویل دورے کے دوران دنیا کے چھ براعظموں کے 51 ملکوں کے 91 شہروں کا دورہ اور ایک لاکھ 52 ہزار کلومیٹر کا سفر9 ماہ میں طے کرے گی ۔
لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں ٹرافی کے سفر کا آغاز کیا گیا جس میں 1966 کا فٹ بال ورلڈ کپ جیتنے والے انگلینڈ کے سابق عظیم کھلاڑی سر جیوف ہرسٹ اور 2006 کا ورلڈ کپ جیتنے والی اطالوی ٹیم کے رکن آندرے پرلو نے تقریب میں شرکت کی۔
اس مرتبہ فیفا نے کئی ایسے ملکوں کو بھی دورے کا حصہ بنایا ہے جہاں اس سے قبل فیفا ٹرافی کو نہیں لے جایا گیا ، منگولیا، آئس لینڈ اور آسٹریا پہلی مرتبہ ورلڈ کپ ٹرافی کی میزبانی کریں گے۔
اس دورے کے آغاز سے قبل ٹرافی نے ورلڈ کپ کے میزبان روس کا تین ماہ طویل دورہ کیا تھا۔
فیفا نے پاکستان کی بنیادی رکنیت معطل کررکھی ہے لیکن اس کے باوجود رواں سال میں روس میں ہونیوالے فیفا فٹ بال ورلڈ کپ کی ٹرافی 3 فروری کو پاکستان بھی لائی جائے گی۔
ٹرافی کو مینار پاکستان نمائش کیلئے رکھا جائے گا۔
ورلڈ کپ ٹرافی ایک روز لاہور میں رہے گی جہاں اس کی 3 مقامات پر نمائش ہوگی، فیفا فٹ بال ورلڈ کپ کا میلہ روس میں سجے گا۔