جوہانسبرگ( سپورٹس لنک رپورٹ)انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ میں ون ڈے سیریز جیتنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
چھ میچز کی سیریز میں ان کے اعداد و شمار اس کے شاہد ہیں۔ انھوں چھ میچز میں 186 کی اوسط سے 558 رنز بنائے جس میں تین سنچریاں بھی شامل ہیں۔
جنوبی افریقہ کی سرزمین پر انڈیا نے ایک روزہ میچوں کی سیریز جیتنے کا کارنامہ پہلی بار انجام دیا ہے۔
بیٹنگ میں کوہلی کا غلبہ اتنا تھا کہ ان میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ رنز بنانے والے شیکھر دھون میں 235 رنز کا بڑا فرق تھا۔ دھون نے ایک سنچری کی مدد سے 323 رنز بنائے۔
آخری میچ میں فتح کے بعد جب کرکٹ کے مبصرین اور مداح دونوں مین آف دا سیریز کا اعزاز حاصل کرنے والے کوہلی کی تعریف میں رطب السان تھے اس وقت وہ اس شاندار کامیابی کا سہرا اپنی دلھن اور اداکارہ انوشکا شرما کے سر باندھ رہے تھے۔
سینـچورین میں کھیلے جانے والے سیریز کے آخری ون ڈے کے بعد کوہلی نے کہا: ’فیلڈ کے باہر جن لوگوں نے اس جیت میں تعاون کیا انھیں اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔ میری اہلیہ ہمیشہ میرا حوصلہ بڑھاتی رہیں۔ انھیں اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔ ماضی میں انھیں بہت تنقید کا نشانہ بنایا گيا ہے۔ اس دورے پر جب حالات مشکل تھے انھوں مجھے مسلسل حوصلہ دیا۔ میں اس کے لیے ان کا شکر گزار ہوں۔
خیال رہے کہ انوشکا کے ساتھ شادی کے بعد یہ وراٹ کوہلی کا پہلا کرکٹ دورہ ہے۔
کسی بھی ٹیم کے لیے جنوبی افریقہ کا دورہ آسان نہیں ہوتا اور کوہلی کے سفر کی ابتدا بھی اچھی نہیں تھی۔ انڈیا کو ٹیسٹ سیریز میں ایک کے مقابلے دو ميچز سے شکست ہوئی تھی۔ اور پہلے دو میچز میں شکست کے بعد انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس کے بعد ون ڈے کے میچز تھے اور تاریخ ان کے ساتھ نہیں تھی۔ اس سے قبل جنوبی افریقہ میں انڈیا نے کبھی ون ڈے سیریز نہیں جیتی تھی۔ لیکن کوہلی کی بیٹنگ کو دیکھ کر یہ احساس ہوتا ہے گویا انھوں نے تاریخ کے رخ کو موڑنے کا فیصلہ کر رکھا تھا۔
انھوں نے بھرپور انداز میں ٹیم کی قیادت کی۔ ڈربن میں سیریز کے پہلے ون ڈے میں انھوں نے سنچری سکور کی اور جنوبی افریقہ کے بالروں کا خوف بھی دور کر دیا۔
اس سیریز سے قبل انڈیا کی ٹیم ون ڈے کی عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر تھی لیکن سیریز میں کامیابی کے بعد اب وہ پہلے نمبر پر آ گئی ہے۔
انڈیا کے کوچ اور سابق کپتان روی شاستری اس تاریخی جیت کا سارا کریڈٹ کپتان کو دیتے ہوئے کہا: ’یہاں سارا کریڈٹ کپتان کو جاتا ہے کیونکہ ان کے انہماک کی سطح بہت اونچی ہے۔ انھیں دیکھ کر ٹیم کے دوسرے کھلاڑیوں نے بھی اس سطح تک پہنچنے کی کوشش کی۔‘
کوہلی بھی اپنی کارکردگی سے خوش نظر آئے لیکن اس کا کریڈٹ انھوں نے پوری ٹیم کو دیا۔
انھوں نے کہا: ’کارکردگی کے پیمانے پر آپ آگے بڑھ کر ٹیم کی قیادت کرنا چاہتے ہیں۔ پوری ٹیم نے کوشش کی اور سیریزپانچ ایک سے ہمارے حق میں رہی۔ یہ ایک شاندار تجربہ ہے۔