لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پی ایس ایل تھری کے پہلے ایلیمنیٹر میں ناکامی کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ میچ ان کے ہاتھوں میں آ چکا تھا لیکن اپنی غلطیوں سے گنوا دیا،آخری بال پر عقلمندی دکھاتے تو سپر اوورکا آپشن مل سکتا تھا لیکن اختتامی لمحات میں نوجوان کھلاڑیوں پر دباؤ حاوی آگیا۔ سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ انہیں اور محمد نواز کو اس وقت اپنی وکٹ نہیں گنوانی چاہئے تھی جب وہ سیٹ کھیل رہے تھے جبکہ آخری بال پر ذرا سی عقلمندی دکھاتے تو میچ ٹائی ہوجاتا اور سپر اوور کا چانس مل جاتا لیکن اختتامی لمحات میں نوجوان پلیئرز دباؤ کا شکار ہو گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں سال ان کا سفر نشیب و فراز کا شکار رہا لیکن آئندہ برس پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ واپس آئیں گے ۔ پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیخلاف کرکٹ ہمیشہ اچھی ہوتی ہے اور آخری اوور میں 25 رنز کی موجودگی میں اپنی ٹیم کی حمایت کرنا ہی پڑتی ہے تاہم جیت آخر جیت ہے خواہ ایک رن سے حاصل کی گئی ہو۔انہوں نے اعتراف کیا کہ ثمین گل اور عمید آصف نے اچھی باؤلنگ کی جبکہ حسن علی اور وہاب ریاض کا تو جواب نہیں جنہوں نے میچ میں فتح دلا کر اپنی کلاس کا مظاہرہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر لیام ڈاسن بہترین اننگز نہ کھیلتے تو شاید وہ اس مقام تک نہ پہنچ پاتے اور اب وہ اس فتح کا جشن منائیں گے۔ لیکن انہیں ابھی کراچی کنگز کا بھی سامنا کرنا ہے جس کیلئے امید ہے کہ کنڈیشنز اچھی ہوں گی اور وہ کامیابی حاصل کریں گے ۔