انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کے قریب،،،کراچی میں 9سال بعد کرکٹ کا بڑا میلہ سجنے کو تیار

کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان سپر لیگ کا آخری معرکہ پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان چند گھنٹوں بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا جس کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔کراچی میں 9 سال بعد کرکٹ میں واپسی پر شہر بھر میں میلے کا سماں ہے اور ہر کوئی پی ایس ایل فائنل کے جنون میں مبتلا ہے۔شہر کی مختلف شاہراہوں پر کھلاڑیوں کی تصاویر آویزاں کی گئی ہیں جبکہ فائنل کے لیے نیشنل اسٹیڈیم تیار ہو چکا ہے۔اسلام آباد اور پشاور کے درمیان بڑا ٹاکرا اتوار شام ساڑھے  بجے شروع ہو گا اور میچ سے قبل اختتامی تقریب بھی منعقد کی جائے گی جس میں علی ظفر، شہزاد رائے، آئمہ بیگ، فرحان سعید اور اسٹنگز پرفام کریں گے۔

شائقین کے بیٹھنے کے لیے کرسیاں اور وی آئی پیز کے لیے ریڈ کارپٹ بھی بچھا دیا گیا ہے، صاف اور ٹھنڈا پانی مہیا کرنے کے لیے 40 الیکٹرک کولر بھی اسٹیڈیم پہنچا دیئے گئے ہیں۔براڈ کاسٹر کا عملہ پی ایس ایل تھری کا فائنل میچ دنیا بھر میں براہ راست دکھانے کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کی ٹیموں نے نیشنل اسٹیڈیم میں بھرپور پریکٹس کی جس کے بعد پی ایس ایل ٹرافی کی تقریب رونمائی بھی ہوئی۔

دونوں ٹیمیں جیتنے کے لیے پرعزم

پشاور اور اسلام آباد کی ٹیموں کے کپتان نے نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس بھی کی۔مصباح الحق کے انجرڈ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد یونائیٹڈ کی کپتانی کے فرائض جے پی ڈومنی ادا کریں گے۔ڈومنی کا کہنا تھا کہ کراچی کی وکٹ پر اب تک کوئی میچ نہیں ہوا ہے، دونوں میں سے جو ٹیم بھی وکٹ کو جلدی سمجھ لے گی جیت کے امکانات اسی ٹیم کے زیادہ ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ تمام لڑکے فائنل کے لیے تازہ دم اور بھرپور طریقے سے تیار ہیں اور میچ جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ ٹائٹل کے دفاع کے لیے تیار ہیں اور کراچی میں کرکٹ کی بحالی میں کردار ادا کرنے پر  خوش ہوں، پاکستان میں کرکٹ کو ہمیشہ انجوائے کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ اس میچ کے بعد دنیا کو بتاؤں گا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے اچھی جگہ ہے اور یہاں کے لوگ بھی بہت پیار کرنے والے ہیں۔شائقین کو اسٹیڈیم تک پہنچانے کے لیے شٹل سروس بھی 12 بجے شروع ہو گی جس کے ذریعے لوگوں کو اسٹیڈیم کے قریب پہنچایا جائے گا، بسیں جہاں اتاریں گی وہاں سے پیدل اسٹیڈیم جائیں گے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کنٹرول سنبھال لیا

پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نیشنل اسٹیڈیم کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سراغ رساں کتوں کے ذریعے اسٹیڈیم کی تلاشی لینے کے بعد اسے کلیئر قرار دے دیا گیا ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم میں کنٹرول روم قائم

فائنل مقابلے کے لئے نیشنل اسٹیڈیم میں کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم کے اندر اور باہر 80 کیمروں کی مدد سے نگرانی کا نظام قائم کیا گیا ہے جس کے لئے کنٹرول روم قائم کرتے ہوئے 20 ایل سی ڈیز نصب کر دی گئی ہیں۔انچارج کنٹرول روم کے مطابق کیمروں کی مدد سے اسٹیڈیم کے اندر اور باہر کی نقل و حرکت کا جائزہ لیا جائے گا اور اسٹیڈیم سے متصل سڑک پر چلنے والی گاڑیوں کے نمبر بھی کیمروں کی رینج میں ہوں گے۔

ٹریفک پلان

پی ایس ایل فائنل کے لیے شہر کا ٹریفک پلان بھی ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت نیشنل اسٹیڈیم آنے والی 4 اہم سڑکیں عام ٹریفک کے بند ہوں گی۔

کارسازشارع فیصل سے اسٹیڈیم آنے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہوگی

لیاقت آباد 10 نمبر سے اسٹیڈیم تک کی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہوگی۔

ملینیئم مال سے اسٹیڈیم تک آنے والا ڈالیما روڈ ٹریفک کے لیے بند ہوگا۔

نیوٹاؤن سے نیشنل اسٹیڈیم تک اسٹیڈیم روڈ بھی ٹریفک کے لیے بند ہوگا۔

نیپا سے جیل چورنگی تک یونیورسٹی روڈ ٹریفک کے لیے بند ہوگا۔

کشمیر روڈ اور نیوایم اے جناح روڈ بھی ٹریفک کےلیے بند ہوگا۔

پارکنگ پلان:

راشدمہناس روڈ سے آنے والے شہری غریب نواز گراؤنڈ، اور ڈالیما میں گاڑیاں پارک کریں گے۔

نیپا سے آنے والے اردو یونیورسٹی اور حکیم سعیدگراؤنڈ میں گاڑیاں پارک کریں گے۔

یونیورسٹی روڈپربیت المکرم مسجد کے سامنےگراؤنڈ بھی پارکنگ کے لیے مختص ہوگا۔

کشمیر روڈ پر اسپورٹس کمپلیکس اور چائنا گراؤنڈ بھی پارکنگ ایریا ہوگا۔

نیوایم اےجناح روڈپر میر عثمان پارک میں بھی گاڑیاں پارک کی جاسکیں گی۔

’پی ایس ایل کے ذریعے دُنیا کو بتائیں کہ پورا پاکستان محفوظ ہے‘

سابق کپتان رمیز راجا کا کہنا ہے کہ ہم پی ایس ایل کے ذریعے دُنیا کو بتائیں کہ پورا پاکستان محفوظ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب سارا سال ہی کرکٹ ہورہی ہے، لیگز کھیلی جارہی ہیں، کرکٹ کا کوئی سیزن نہیں رہا تاہم اس کی وجہ سے کرکٹرز انجریز کا شکار ہوجاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کرکٹ میچز کےدرمیان وقفہ دیناچاہیے، ان کے نہ ہونے سے کھلاڑیوں کو فٹ ہونے میں وقت لگتا ہے۔اس موقع پر سکندر بخت نے کہا کہ پاکستانی کرکٹرز کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنی چاہیے تاکہ وہ فٹ رہ سکیں۔

error: Content is protected !!