تجزیاتی رپورٹ: اصغر علی مبارک
پاکستانی ہاکی ٹیم عالمی کپ جیت سکتی ھےانڈر ڈاگ پاکستانی ٹیم عالمی کپ کی ڈارک ہارس ثابت ہوگی اس وقت پاکستانی ٹیم پر کوئی پریشر نہیں ،جبکہ پاکستان کو کنڈیشن بھی پاکستان جیسی دستیاب ہوگی ،پاکستان کو بھارت میں ہمیشہ کراوڈ کی سپورٹ حاصل رہی ھے ماضی کے ریکارڈز کو مد نظر رکھتے ھوے دیکھا جاۓ تو پاکستانی ٹیم کا بھارت میں جذبہ قابل دید ہوتا ھے ھاکی پاکستان کا قومی کھیل ہی نہیں بلکہ عوام کو اس کھیل کے ساتھ جذباتی وابستگی رھی ھے ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم عالمی کپک ی کامیاب ٹیموں میں سے ایک ہے۔ جس نے چار مرتبہ ہاکی کا عالمی کپ جیت کر ایک عالمی ریکارڈ قائم کیا پاکستان عالمی کپ1971، 1978، 1982 اور 1994۔ فاتح رہا ،عالمی کپ میں پاکستان ہاکی ٹیم کی کارکردگی پرھر پاکستانی کو فخر ھے اور اسی فخر کے ساتھ ایک بار پھر پاکستانی ٹیم بھارت میں ماضی جیسی کارکردگی دکھانے کیلئے بے چین نظر آرھی ھے ابھی چند دنوں پہلے پاکستان ایشین چمپین ٹرافی مسقط میں بھارتی ٹیم کے ساتھ مشترکہ چمپینز کیساتھ گولڈ میڈل کا حقدار ٹھرا ھے اور اب عالمی کپ مقابلوں میں فاتح بن کر پاکستانی سبز ھلالی پرچم کو بلند اور قومی ترانے کی گونج بھارت کے کونے کونے میں پہچانے کی جستجو میں کوشاں ھیں اس سلسلے کو دوام بخشنے کیلئے پاکستانی قوم کے ساتھ مظلوم کشمیروں کی دعائیں بھی شامل ہونگی مجھے الله رب العزت سے بھر پور یقین ھے کہ اس بار پاکستان کی ٹیم ماضی کی کارکردگی کو درھاتے عالمی کپ کا تعفہ دے گی آخری بار جب آسٹریلیا 1994ء میں پاکستان فاتح بن لوٹا تو پلنٹی سٹروک روک کر ٹیم کو فتح یاب کرانے والے ہیروگول کیپر منصور احمد مرحوم عالمی کپ کی ٹرافی لیکر میرے گھر واقع ڈھوک حسو راولپنڈی آ ۓ منصور احمد مرحوم میرے انتہائی مخلص دوستوں میں سے ایک تھے جن خوائش تھی پاکستان ٹیم انکی زندگی میں عالمی کپ جیتے عالمی کپ آسٹریلیا 1994ء پاکستان فاتح ٹیم نے کھیلے گے 7میچوں میں 6جیتےاور ایک میچ ہارا تھا عالمی کپ بھارت 1982ء میں پاکستان فاتح ٹیم نے تمام 7 میچوں میں کامیابی حاصل کی تھی اورنمبرون ٹیم بنی جبکہ بھارت میں 2010ءپلے آف میں پاکستانی ٹیم بارہواں نمبر ہی حاصل کرسکی تھی آخری بار پاکستانی ٹیم ہالینڈ میں ہونے والوں مقابلوں کیلئے کوالیفائی نہ کرسکی تھی اور تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا تھا جب پاکستانی ٹیم کوالیفائی نہ کرسکی،پاکستان عالمی کپ کا بانی ملک ھے جس نے عالمی کپ ٹرافی گفٹ کی تھی اور پہلی بار اسپین میں بارسلونا کے مقام پر 1971ء فاتح ٹیم کی حیثیت سے نمبرون پوزیشن حاصل کی تھی کھیلے گے 6میچوں میں4 جیتے ا ور ایک برابر کھیلا ایک ہارا میچ ہارا تھا،ہالینڈ میں ہونے والے 1973ء عالمی کپ پاکستان سیمی فائنل ہارنے پر چوتھے نمبر پر رہی ،ملائیشیا 1975ء عالمی کپ کا فائنل پاکستان ہارا اور دوسرانمبر پر رہ کر چاندی کا تمغہ حاصل کر سکی ،ارجنٹائن 1978ء عالمی کپ میں پاکستان ایک بار پھر فاتح رہی اور تمام 8 میچوں میں فتح یاب ھوئی ،یہ سلسلہ عالمی کپ بھارت 1982ء میں جاری رہا اور ٹیم پاکستان فاتح اور نمبر ون رہی جس نےتمام 7میچوں میں کامیابی حاصل کی ، پاکستان 1990ء میزبان تھا فائنل میں ہالنڈ نے ہرایا لاہورمیں عالمی کپ کے 7 میں 4کامیابی 1 میچ برابراور 2 میں شکست ہوئی ،تاہم شہباز سینئر کی کپتانی میں بدلہ عالمی کپ آسٹریلیا 1994ء می چکا دیا فاتح پاکستانی ٹیم نے 7میچوں 6جیتےاور 1میچ ہارا فائنل میں پاکستان پیلنٹی سٹروک روک کرگول کیپر منصور احمد ٹیم کو فتح یاب کرایا ،ہالینڈ میں ہونے عالمی کپ 1998ء پلے آف مقابلوں کے بعد پاکستان کا نمبر پانچواں تھا پاکستان نے 7میچوں میں5جیتےا ور 2 میچ ہارے تھے عالمی کپ ملائیشیا2002ء میں بھی پلے آف مقابلوں کے بعد پاکستان کا پانچواں نمبر رہا کھیلے گے 9میچوں میں سے 6 میچوں میں کامیابی اور 3میں ناکامی ھوئی ،عالمی کپ جرمنی 2006ء میں پلے آف کے بعد پاکستان نمبر چھٹاتھا کھیلے گے 7میچوں میں صرف 2میں فتح 2برابر اور 3 میں شکست ہوئی آخری بار پاکستان عالمی کپ بھارت 2010ء میں شامل ہوا جبکہ پلے آف میچوں کے بعد ٹیم پاکستان کا نمبر بارہواں تھا کھیلے گے 6میچوں میں صرف 1میچ میں کامیابی حاصل کیجبکہ 5میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا بدترین کارکردگی کی وجہ سے پاکستان کی عالمی درجہ بندی میں کمتر درجے پر رہنے کی وجہ سے کوالیفائ نہ کر سکی تھی اس وقت اولمپکس چیمپئنز ارجنٹائن، یورپی چیمپئنز ہالینڈ، ملائیشیا،کینیڈا،انگلینڈ،انڈیا بھارت میں شیڈول عالمی کپ میں سخت حریف ٹیموں کی حیثیت سے موجود ہیں اور کانٹے دار مقابلوں کی امید ھے اولمپکس چیمپئنز ارجنٹائن اور یورپی چیمپئنز ہالینڈ نے ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل راونڈ میں فتوحات کے بعد اس سال دسمبر میں انڈیا میں ہونے والے ہاکی ورلڈ لیگ فائنل ایونٹ کے لیےکوالیفائی کیا برازیل ریو 2016 اولمپک میں گولڈ میڈل جیتنےوالی ارجنٹینی ٹیم بھی عالمیکپ کی فاتح ٹیم بننا چاہتی ھے،پاکستان ہاکی فیڈرشن کی موجودہ منیجمنٹ ہاکی کھیل کو بام عروج پر پھچا نے کے لیے پوری طرح کوشاں ھے ،صدر پی ایچ ایف بریگیڈیر خالد سجاد کھوکھر اپنی کوشش میں دن رات مصروف عمل ھیں ، حالیہ تربیتی کیمپ میں ماضی کی ہاکی فتوحات کو بنیاد بنا پاکستانی ٹیم کا مورال بلند کیا گیا ہاکی پاکستان کا قومی کھیل اور دنیا میں پاکستان کی پہچان ھے،دنیا کے بیشتر لوگ پاکستان کو ہاکی کھیل کی شاندار فتوحات کی بدولت جانتے ھیں ، ہاکی کے ورلڈ کپ کوایفائنگ راؤنڈ میں کینیڈا کی مہربانی سے پاکستان ہاکی ٹیم کو ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے لائف لائن ملئ کینیڈا نے سکاٹ لینڈ کے خلاف میچ برابر کھیل کرپاکستان کو کوارٹر فائنل میں پہنچادیا جس کے بعدپاکستان کے پاس ٹورنامنٹ کے ذریعے میگا ایونٹ میں جگہ بنانے کا موقع ملا سیکر ٹری پی ایچ ایف ہاکی لیجنڈ شہباز پاکستان ہاکی کےان سات عظیم کپتانوں میں شامل ھیں جو عالمی کپ کے فاتح کپتان رھےماضی میں 1950 کے اولمپکس میں پاکستان کے لئے گولڈ میڈل ٹیم کپتان بریگیڈئر (ر) عبدالحمید حمیدی۔1960 اولمپکس گولڈ میڈل لانے والی ٹیم کپتان ڈاکٹر طارق عزیز۔1984 اولمپکس پاکستان کے لئے گولڈ میڈل لانے والی ٹیم کے کپتان منظور الحسن جونئیر 1971ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان خالد محمود۔1978 پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیت کر لانے والی ٹیم کے کپتان اصلاح الدین۔1982میں پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیت کر لانے والی ٹیم کے کپتان اختر رسول ،1994میں پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیت کر لانے والی ٹیم کے کپتان شہباز احمد سینئر تھے ۔ سیکر ٹری پی ایچ شہباز سینئرکا کہناھے کہ یہ ہاکی عالمی کپ پاکستان ہاکی کے شاندار ماضی کی یاد دلاتی ھے ۔ سواضح رہے کہ نریندرا بٹرا کو نومبر2016 میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کا صدر منتخب کیاگیا تھا، بھارت نےپاکستان سے کھیلوں کے روابط ختم کررکھے ہیں، کرکٹ کے بعد اب ہاکی کی باہمی سیریز بھی منعقد نہیں ہوپا رہی، بھارت عالمی کپ بھوبینشور کی میزبانی کرے گا جس کیلیے پاکستان ٹیم کا ا علان کر دیا گیا ھےپاکستان کی اس وقت عالمی نمبر 13 ہے ،پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہاکی عالمی کپ 2018ء کیلئے 18 رکنی ٹیم کا اعلان کردیا ھے ، رضوان سینئر کپتان اور عماد بٹ نائب کپتان ہوں گے۔ ایونٹ 28 نومبر سے بھارت میں کھیلا جائے گا۔پاکستان ہاکی ٹیم میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں عمران بٹ، مظہر عباس،عرفان سینئر، علیم بلال، مبشر علی، توثیق ارشد، علی شان، محمد عتیق، عرفان جونیئر، ابوبکر، اعجاز احمد شامل ہیں،عالمی کپ 2018ء بھارت میں پاکستان ٹیم گروپ ڈی میں جرمنی، ملائیشیا اور ھا لینڈ کے ساتھ ہے۔پاکستان ٹیم اپنا پہلا میچ جرمنی کیخلاف یکم دسمبر، دوسرا 5 دسمبر کو ملائیشیا اور تیسرا ھا لینڈ کیخلاف 9 دسمبر کو کھیلے گی۔