دبئی (عبدالرحمان رضا سے)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 20ویں میچ میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔دبئی اسپورٹ سٹی میں کھیلے جانے والے اس میچ میں کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔یہ فیصلہ عماد وسیم کا ایک دانشمندانہ فیصلہ ثابت ہوا جنہوں نے اپنی نپی تلی باؤلنگ سے لاہور قلندرز کو کھل کر کھیلنے نہیں دیا۔کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے پہلے ہی اوور میں وکٹ کیپر بیٹسمین گوہر علی کو 5 کے مجموعے پر 4 رنز بنانے کے بعد آؤٹ کردیا۔لاہور قلندرز کے کپتان فخر زمان وکٹ پر مشکلات میں گھرے ہوئے دکھائی دیے، تاہم حارث سہیل کے ہمراہ 37 رنز کی پارٹنر شپ بنائی اور 7ویں اوور میں افتخار احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔حارث سہیل 47 کے مجموعے پر 20 رنز بنانے کے بعد افتخار احمد کی گیند پر بولڈ ہوگئے، جس کے بعد کوری اینڈرسن نے اے بی ڈی ویلیئرز کے ہمراہ ٹیم کے اسکور میں 30 رنز کا اضافہ کیا۔کوری اینڈرسن کو نوجوان عمر خان نے اسٹمپ آؤٹ کیا تو ٹیم کا اسکور محض 77 رنز تھا، جس کے بعد اے بی ڈی ویلیئرز نے سہیل اختر کے ہمراہ ٹیم کا اسکور آگے بڑھانے کے ذمہ اٹھایا۔ان دونوں کے درمیان بھی لمبی شراکت قائم نہیں ہوسکی اور اے بی ڈی ویلیئرز 32 گیندوں پر 31 رنز بنانے کے بعد محمد عامر کا شکار بنے۔سہیل اختر نے 29 رنز بنا کر ٹیم کے کے اسکور کو 5 وکٹوں کے نقصان پر 133 رنز تک پہنچا دیا۔کراچی کنگز کی جانب سے افتخار احمد 2 وکٹیں لے کر نمایاں گیند باز رہے جبکہ ان کے علاوہ عماد وسیم، عمر خان اور محمد عامر نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
جواب میں کراچی کنگز کے کولن منرو اس مرتبہ اپنا بلا چلانے میں کامیاب تو ہوئے لیکن صرف ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 15 رنز بنانے کے بعد سندیپ لمی چنے کی گیند پر حارث سہیل کو کیچ دے بیٹھے۔بابر اعظم بھی 11 رنز بنانے کے بعد 28 کے مجموعے پر لمی چنے کی گیند پر بولڈ ہوگئے جس کے بعد کراچی کنگز اپنے دو اہم کھلاڑیوں سے محروم ہوگئی۔لیام لیونگسٹن اور کولن انگرام نے 50 رنز کی شاندار شراکت قائم کرکے ٹیم کو دباؤ سے نکال کر جیت کی جانب گامزن کیا۔انگرام 12 رنز بنا کے بعد حارث سہیل کی گیند پر 78 کے مجموعے پر بولڈ ہوئے تو 84 کے اسکور پر یاسر شاہ نے 38 رنز بنانے والے لیونگسٹن کو بھی پویلین کی راہ دکھادی۔باؤلنگ کے بعد بیٹنگ میں بھی افتخار احمد نے ٹیم کو سہارا دیا اور بڑے ناموں کے پویلین میں لوٹنے کے باوجود اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔افتخار احمد نے 2 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 33 رنز بنائے اور ٹیم کو فتح کے ساتھ 2 اہم پوائنٹس دلوادیے اور انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔دونوں ٹیموں کے درمیان گروپ اسٹیج کے دوران ہونے والے پہلے میچ میں لاہور قلندرز نے کراچی کنگز کو 22 رنز سے شکست دی تھی۔
جواب میں کراچی کنگز کے کولن منرو اس مرتبہ اپنا بلا چلانے میں کامیاب تو ہوئے لیکن صرف ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 15 رنز بنانے کے بعد سندیپ لمی چنے کی گیند پر حارث سہیل کو کیچ دے بیٹھے۔بابر اعظم بھی 11 رنز بنانے کے بعد 28 کے مجموعے پر لمی چنے کی گیند پر بولڈ ہوگئے جس کے بعد کراچی کنگز اپنے دو اہم کھلاڑیوں سے محروم ہوگئی۔لیام لیونگسٹن اور کولن انگرام نے 50 رنز کی شاندار شراکت قائم کرکے ٹیم کو دباؤ سے نکال کر جیت کی جانب گامزن کیا۔انگرام 12 رنز بنا کے بعد حارث سہیل کی گیند پر 78 کے مجموعے پر بولڈ ہوئے تو 84 کے اسکور پر یاسر شاہ نے 38 رنز بنانے والے لیونگسٹن کو بھی پویلین کی راہ دکھادی۔باؤلنگ کے بعد بیٹنگ میں بھی افتخار احمد نے ٹیم کو سہارا دیا اور بڑے ناموں کے پویلین میں لوٹنے کے باوجود اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔افتخار احمد نے 2 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 33 رنز بنائے اور ٹیم کو فتح کے ساتھ 2 اہم پوائنٹس دلوادیے اور انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔دونوں ٹیموں کے درمیان گروپ اسٹیج کے دوران ہونے والے پہلے میچ میں لاہور قلندرز نے کراچی کنگز کو 22 رنز سے شکست دی تھی۔