لاہور (سپورٹس لنک رپورٹ) لیگ سپنر شاداب خان کی بیماری اور ورلڈکپ میں نمائندگی معمہ بن گئی۔ کرکٹ حکام، قومی کھلاڑی کی بیماری ‘ہیپاٹائٹس سی’ بتاتے ہیں اور ماہرین کے مطابق اس بیماری کو جاتے کم از کم تین ماہ ضرور درکار ہیں۔ورلڈ کپ روانگی سے ایک روز پہلے کرکٹ بورڈ نے ایک چونکا دینے والی خبر دی کہ شاداب کے خون ٹیسٹ میں ایک خطرناک وائرس سامنے آیا اس لئے ایک ماہ تک کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔ بورڈ کی جانب سے پریس ریلیز اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کی پریس کانفرنس میں لیگ سپنر کی بیماری کے حوالے سے کوئی نام نہیں بتایا گیا۔ بورڈ حکام اور ذرائع نے شاداب خان کو ہیپاٹائٹس سی کا مریض قرار دیا۔اس حوالے سے پنجاب ہیپاٹائٹس پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر خالد محمود سے بات کی تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ دنیا میں کہیں بھی ہیپاٹائٹس سی کا علاج ایک ماہ میں ممکن نہیں۔ کم از کم دورانیہ تین ماہ کا ہے۔ چار روز پہلے بورڈ نے ایک اور پریس ریلیز جاری کی اور کہا کہ 23 مئی سے پہلے شاداب خان کا دوبارہ ٹیسٹ لیا جائے گا جس کے بعد فیصلہ کرنا ہے کہ لیگ سپنر کو ورلڈ سکواڈ کاحصہ بنانا ہے یا نہیں۔