لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پی سی بی کرکٹ کمیٹی کا پہلا اجلاس 29 جولائی کو طلب کیا گیا ہے، ایم ڈی وسیم خان اور مصباح الحق لاہور میں ہوں گے جبکہ کمیٹی کے سب سے ہیوی ویٹ رکن وسیم اکرم کینیڈا سے اسکائپ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کریں گے۔اجلاس میں ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ مدثر نذر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان بھی شریک ہوں گے، محسن خان کے استعفے اور وسیم خان کی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے تقرری کے بعد یہ کرکٹ کمیٹی کا پہلا لیکن انتہائی حساس نوعیت کا اجلاس ہے، جس میں ورلڈ کپ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس میں مکی آرتھر، انضمام الحق اور دیگر کوچنگ اسٹاف کے مستقبل کا فیصلہ ان کی کارکردگی دیکھ کر کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کا کیس پی سی بی کرکٹ کمیٹی کو حل کرنا ہے۔لندن میں احسان مانی اور وسیم خان سے ملاقات میں مکی آرتھر نے پاکستان ٹیم کے ساتھ مزید کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔حد درجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور اور بولنگ کوچ اظہر محمود کے معاہدوں میں توسیع کا کوئی امکان نہیں ہے جس کا مطلب یہ ہوگا کہ تینوں کو گھر رخصت ہونا پڑے گا۔پی سی بی نئی سلیکشن کمیٹی، نئے بیٹنگ اور بولنگ کوچ کا تقرر کرے گی، منیجر طلعت علی کو بھی فارغ کردیا جائے گا، ان کے عہدے کے لیے اشتہار دیا جائے گا اور یوں پاکستان بھی آسٹریلیا کی طرز پر پروفیشنل کرکٹ منیجر کا تقرر کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی کی سفارشات کا پی سی بی انتظامیہ جائزہ لے گی جس کے بعد کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جائے گا، اگست میں نئی تقرریاں مکمل کر لی جائیں گی تاکہ ستمبر میں سری لنکا کی سیریز سے قبل نیا کوچنگ اسٹاف ذمے داریاں سنبھال سکے۔چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لے کر اگلے چار سال کے لیے منصوبہ بندی کی جائے گی اور کوئی بھی فیصلہ جلدبازی میں نہیں کیا جائے گا، ہوسکتا ہے کہ شارٹ ٹرم تقرری کی جائے اور کچھ عرصے بعد طویل المیعاد بنیادوں پر تقرر کیا جائے۔ذرائع کے مطابق لندن میں احسان مانی اور وسیم خان کی کوچ مکی آرتھر سے ملاقات میں صرف ٹیم کی کارکردگی سے متعلق بات ہوئی اور یہ بات قطعاً درست نہیں ہے کہ ان کے معاہدے میں ایک سال کی توسیع کے بارے میں کوئی بات ہوئی ہے۔احسان مانی کا کہنا ہے کہ کوچنگ اسٹاف کی تقرریاں ان کے چیئرمین بننے سے پہلے کی گئی تھیں اور چونکہ پاکستانی ٹیم گزشتہ ستمبر سے مسلسل کرکٹ کھیلتی آ رہی ہے لہٰذا انہوں نے کسی قسم کی تبدیلی کو مناسب نہیں سمجھا لیکن اب ورلڈ کپ کے بعد ٹیم کی کارکردگی کو ہر لحاظ سے پرکھا جائے گا اور اگلے 4 سال کو ذہن میں رکھ کر فیصلے کیے جائیں گے جن میں کپتان کی تقرری بھی شامل ہو گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی اپنی پہلی میٹنگ میں گزشتہ 3 سال کے دوران کوچز اور حالیہ دنوں میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے گی جس کے بعد نئی تقرریوں کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ مکی آرتھر مزید کام کرنا چاہتے ہیں اگر انہیں توسیع دی گئی تو ان سے کہا جائے گا کہ وہ مزید کچھ وقت دیں اور ڈومیسٹک کرکٹ بھی دیکھیں تاکہ نئے ٹیلنٹ کا بھی پتہ چل سکے۔پی سی بی ملک میں کرکٹ سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے کئی سابق کرکٹرز سے ملاقات کر رہا ہے، کچھ سابق کرکٹرز کے ساتھ معاہدے کیے جائیں گے، ایک ایسا نظام وضع کیا جائے گا جس میں سزا اور جزا دونوں موجود ہوں۔