اسلام آباد(نواز گوہر)جمعیت علمائے اسلام (ف)کی جانب سے اعلان کردہ آزادی مارچ کے تناظر میں 26اکتوبر سے پشاور میں شروع ہونے والی 33ویں نیشنل گیمز ملتوی کردی گئی ہیں اور اب یہ گیمز9تا 14نومبر تک پشاور میں ہی کھیلی جائیں گی، منتظمین کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ سکیورٹی خدشات کے باعث یہ گیمز ملتوی کی گئی ہیں، اس بات کا فیصلہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن، انتظامیہ کمیٹی اور خیبرپختونخوا حکومت نے باہمی مشاورت سے کیا ہے، ان کے مطابق کھلاڑیوں کی سیکورٹی سب سے مقدم ہے اور اسی بات کے تناظر میں یہ کھیل ملتوی کئے گئے ہیں،اس حوالے سے خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر کو منعقد ہونے والے نیشنل گیمز ملتوی کردیے گئے ہیں اور اب نیشنل گیمز 9 نومبر سے 14 نومبر کے درمیان ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا ایونٹ ہونے جارہا تھا اور حکومت چاہتی ہے کہ اس کو پر امن طریقے سے منعقد کیا جائے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن آزادی مارچ بھی کرنے جا رہے ہیں تو حکومت نے نیشنل گیمز کے نومبر میں انعقاد کا فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ دھرنا دینے جارہے ہیں جس کا کوئی جواز نہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ کھلاڑی پرامن ماحول میں گیمز میں حصہ لیں۔وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے نیشنل گیمز کے التوا کی تجویز دی جس کے بعد ایپکس کمیٹی نے گیمز کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا اور اس فیصلے سے متعلق اولمپک ایسوسی ایشن سے بات ہو چکی ہے۔