اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے ناتجربہ کار سری لنکن ٹیم کے خلاف قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی کو طلب کر لیا ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس سردار محمد یعقوب ناصر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی سری لنکا سے شکست پر سوالات اٹھا دیے۔پاکستان نے ون ڈے سیریز میں سری لنکا کو 0-2 سے شکست دی تھی لیکن کھیل کے سب سے مختصر فارمیٹ کی عالمی نمبر ایک ٹیم کو ٹی20 سیریز میں ناتجربہ کار سری لنکن ٹیم کے ہاتھوں 0-3 کلین سوئپ شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔یاد رہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والی سری لنکن ٹیم کو اپنے 10 اہم اور سینئر کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں تھیں جنہوں نے سیکیورٹی خدشات کے سبب پاکستان جانے سے انکار کردیا تھا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے ملکی ٹیم کی ہوم گراونڈ پر کارکردگی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ ہم ہوم گراونڈ پر ہم کیوں ہارے؟ بتایا جائے کہ ہوم گراونڈ پر ٹیم کی شکست کی وجوہات کیا ہیں؟۔انہوں نے مصباح الحق کو ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کے دہرے عہدے دینے پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کو سلیکٹر اور اسی کو کوچ بھی بنا دیا گیا جس کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم نے کی ہوم گراونڈ پر شرمناک کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ہماری ٹیم ٹی20 کی نمبر ون ٹیم تھی لیکن اچانک تمام کھلاڑیوں کو تبدیل کیوں کیا گیا؟۔فیصل جاوید نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیم کی شکست کی بات ہضم نہیں ہو رہی، اب آسٹریلیا کا بہت اہم دورہ آنے والا ہے لہٰذا دورے سے پہلے ان تمام چیزوں کو دیکھنا چاہیے۔اس موقع پر اجلاس میں موجود پی سی بی حکام نے جواب دیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں شعیب ملک کی کارکردگی اچھی نہیں رہی اس لیے انہیں شامل نہیں کیا گیا جبکہ وہ کیربیئن پریمیئر لیگ بھی کھیلنے میں مصروف تھے۔اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سردار یعقوب ناصر نے بھی ٹیم کی کارکردگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کرکٹ ٹیم کی جگہ ہم ہوتے تو بھی جیت کر آتے۔مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سینیٹر مشاہد اللہ خان نے اجلاس میں چیئرمین پی سی بی کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوتے، انہیں ہر اجلاس میں شرکت کا پابند بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں دو سفارشی کھلاڑیوں کو بھی کھلایا گیا اور سوال کیا کہ آخر عمراکمل اور احمد شہزاد اچانک کیسے نمودار ہوئے؟۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمر اکمل اور احمد شہزاد کو سفارش پر ٹیم میں شامل کیا گیا اور ہیڈ کوچ مصباح الحق پر دباؤ ڈال کر زبردستی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کروایا گیا۔کمیٹی نے کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ٹیم کی کارکردگی کے معاملے پر پی سی بی چیئرمین کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔