پشاور(غنی الرحمن/سپورٹس رپورٹر)ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس عزیزاللہ جان نے کہاہے کہ صوبائی حکومت صوبے میں کھیلوں کے فروغ اور ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، شعبہ کھیل میں جتنا کام خیبر پختونخوامیں ہورہاہے ،ملک کے کسی بھی صوبے میں اسکی مثال نہیں ملتی،تاہم ضروت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل اس کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے کھیلوں کے میدان میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنا اور ملک کانام روشن کرے،تعلیمی ادارے کھیلوں کیلئے نرسری کا درجہ رکھتی ہیں سکول کالجز کی سطح پر بھی کھیلوں پر توجہ دیناوقت کی اہم ضرورت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے پشاور سمیت صوبے کے مختلف دوردراز اضلاع میںپہلے سے موجود پرانے گرائونڈز کی حالت زار کو بہتر کیا گیااور ساتھ ہی ایک بڑی تعدادمیں کھیلوںکے میدان بھی بنائے گئے ہیںامید ہے کہ یہی کوشش ملک میں کھیلوں کی ترقی اور نئے کھلاڑیوں کے سامنے آنے کا باعث بنے گی،جسکے باعث لڑکو ں اور لڑکیوں کیلئے یکساں مواقع میسر ہیں،انہوںنے کہاکہ گزشتہ سالوں کے دوران خیبر پختونخوامیں منعقدہ انڈر23گیمزمیں طلبہ وطالبات کو شاندار پرفارمنس دکھانے کی صورت میں انہیں تعلیمی سکالر شپ سے نوازگیا،اور انہی کاوشوں سے صوبے میں خواتین کھیلوں کو فروغ ملااور انشاء اللہ صوبے کی سطح پر گیمز ہر سال منعقد کئے جائینگے اور کاکرکردگی دکھانے والے کھلاڑیوںکو تعلیمی سکالر شپ دیئے جائیں گے۔
عزیزاللہ کا کہناتھاکہ وہ 1985کے دوران سپورٹس ڈائریکٹریٹ میںتعیناتی ہوئی ،اس دوران مختلف عہدوں پر کام کرنے کاموقع ملا،1993تک یہ ادارہ سپورٹس بورڈکے نام سے جانااور پہچاناجاتاتھااس وقت ہیڈکوارٹرقیوم سٹیڈیم سمیت مختلف ڈویژن میں ستاف بہت ہی کم تھااورجب 1993میں اسے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کا درجہ دیاگیاتو ہیڈ کوارٹر سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر زکی تعیناتی عمل میںلائی گئی بلکہ دیگر سٹاف کی تعدادمیں اضافہ کیاگیا،جس سے کام نظر آنے لگا لیکن جتنا کام موجودہ دور میں کھیلوں کے فروغ کیلئے ہواہے ان 34سالوں میں نہیں دیکھا،کیونکہ سابق ڈی سپورٹس جنیدخان نے اس ادارے کو صحیح معنوں میں اپنے پائوں پرلا کھڑاکردیاہے اور انشاء اللہ خیبر پختونخوامیں کھیلوں کی ترقی اور نوجوانوں کو آگے لانے میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ بھر پورکام کررہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سابق ادوار میں کھیلوں کیلئے کام نہیں ہواہے لیکن وہ اس وقت فنڈزاتنے نہیں تھے جتنافنڈزمل رہاہے اور اتناہی کام نظر آئے گا،تاہم یہ ایک حقیقت ہے کہ گزشتہ ادوار کے مقابلے میں آج شعبہ کھیل میں نمایاں فرق آچکاہے۔عزیزاللہ نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ کھیل کود انسان کیلئے انتہائی ضروری ہے جبکہ آجکل کے ذہنی پریشانی کے دور میںجسمانی ایکسر سائز کیلئے وقت نکالناازحد ضروری ہے کیونکہ جان سے تو جہاں ہے ،سپورٹس کی اس اہمیت کومدںنطر رکھتے ہوئے وہ بھی فارغ اوقات میں خود کوکسی نہ کسی کھیل میں مصروف رکھتاہوں ،اورصبح وشام ایکسر سائز کو اپنا معمول بنارکھاہے ،شاید میری فٹنس کا رازبھی یہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ان کا بیٹااویس احمدبھی سکواش کا بہترین کھلاڑی ہیں، جنہوںنے انڈر23گیمز میں گولدمیڈلز جیتااورآل پاکستان انٹر بورڈکی سطح پرسکواش ٹورنامنٹ میں پشاور بورڈ کیلئے سلورمیڈلسٹ جیت لیاہے،اسکے علاوہ کئی دیگر صوبائی اور قومی سطح کے ایونٹس میں اپناجوہر دکھاچکے ہیں،جبکہ انہوںنے امریکہ میں منعقدہ ورلڈ جونیئراوپن سکواش چمپئن شپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعزازحاصل کیاہے۔