برسبین (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے، ٹیسٹ سیریز برابر کرنا ہمارے لیے بہت ضروری ہے۔دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا کے ہاتھوں برسبین ٹیسٹ میں ایک اننگز اور پانچ رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
برسبین ٹیسٹ میں شکست کے بعد کپتان اظہر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا مقصد یہی تھا کہ لمبا اسکور کریں اور آسٹریلیا کو دباؤ میں لائیں، پہلا سیشن تو اچھا رہا لیکن دوسرے سیشن میں موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور ٹیسٹ میچ میں پیچھے چلے گئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ میں ایک بار پیچھے چلے جائیں تو پھر کم بیک کرنا مشکل ہو جاتا ہے اور ایسا ہی ہمارے ساتھ ہوا۔
اظہر علی نے تسلیم کیا کہ جو مجموعی اسکور حاصل کرنا چاہا تھا وہ حاصل نہ کر سکے اور بولنگ کے ساتھ آسٹریلوی ٹیم کو دباؤ میں نہیں لا سکے، رن ریٹ کو بھی کنٹرول نہیں کر سکے، یہی وجہ تھی کہ ہم ٹیسٹ میچ میں بہت پیچھے چلے گئے اور مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔واضح رہے کہ اب پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان ایڈیلیڈ میں دوسرا ٹیسٹ میچ 29 نومبر سے شروع ہو گا جو ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ ہو گا۔
علاوہ ازیں کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ یقیناً ابھی ہمارے پاس دوسرے ٹیسٹ میچ سے قبل کافی دن ہیں، ہم خود کو تیار کریں گے، نئی حکمت عملی بنائیں گے اور ٹیسٹ میچ جیتنا چاہیں گے کیونکہ سیریز برابر کرنا بہت ضرور ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہو گی کہ ایڈیلیڈ ٹیسٹ میچ میں بہترین 11 ہی میدان میں اتاریں لیکن یہاں میں یہ ضرور کہوں گا کہ اتنی جلد بیٹسمینوں کے اوپر سوالات اٹھانا اچھا نہیں ہے، ایک ٹیسٹ میچ خراب جانے سے بیٹسمین برا نہیں ہو جاتا۔
کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ مجھے اب بھی یقین ہے کہ ان بیٹسمینوں میں اچھا پرفارم کرنے کی صلاحیت ہے، بابر عظم نے عمدہ اننگ کھیلی، محمد رضوان اس ٹیم میں نیا ایڈیشن ہے، وہ بھرپور اعتماد کے ساتھ کھیلا، مجھے یقین ہے کہ بیٹسمینوں کو دوسرا موقع ملا تو وہ اچھا کھیلیں گے۔