اسلام آباد (سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان 10 سال بعد کھیلی جانے والی ٹیسٹ سریز کا آغاز کل بدھ11 دسمبر سے ہوگا، جہاں سری لنکن ٹیم راولپنڈی میں پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی ٹیم کے مد مقابل ہوگی جس کے بعد دوسرا ٹیسٹ میچ 19 سے 23 دسمبر تک کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوگا۔ شیڈول کے مطابق صبح نو بج کر پندرہ منٹ پر ٹاس ہوگا اور نو بجکر 45منٹ پر کھیل کا آغاز ہوگا ،دن کے اختتام پر روزانہ دونوں ٹیموں کے نمائندگان پریس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ منگل کو دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں بھرپور ٹریننگ کی اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑی اور کپتان اور کھلاڑی میدان میں اترنے کیلئے بے تاب دکھائی دیئے ۔
بعد ازاں سیریز کی ٹرافی کی تقریب رونمائی ہوئی ، سابق کپتان جاوید میانداد اور بندولا ورنا پورا نے دونوں ممالک کی ٹیموں کے درمیان سیریز کی ٹرافی کے فوٹو شوٹ میں شرکت کی ۔دوسری جانب راولپنڈی اور اسلام آباد میں منگل کو بھی گہرے بادل چھائے رہے اور محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات سے ہفتہ تک جڑواں شہروں میں بارش کا امکان ہے جس کے باعث میچ متاثر ہونے کاخدشہ ہے ۔یاد رہے کہ پاکستان پہنچنے والی سری لنکن ٹیم میں ان کے فاسٹ باؤلر سورنگا لکمل ساتھ نہیں کیونکہ گزشتہ روز سری لنکا کے کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ ڈینگی بخار کے باعث وہ ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔سورنگا لکمل کی جگہ آسیتھا فرنینڈو کو جگہ دی گئی ہے اور وہ دوسرے میچ میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے اس کے علاوہ سری لنکا نے سابق کپتان دنیشن چندیمل کو بھی اپنی ٹیم میں واپسی کے راستے کے لیے ایک موقع فراہم کیا ہے تاہم ٹیم کی قیادت دیموتھ کارونارتنے کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان کی 16 رکنی ٹیسٹ ٹیم میں فواد عالم کی واپسی ہوئی ہے اور وہ اظہر علی کی قیادت میں قومی ٹیم میں کارکردگی دکھاتے نظر آئیں گے۔پاکستان ٹیم میں اظہر علی (کپتان)، فواد عالم، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، بابر اعظم، عابد علی، اسد شفیق، حارث سہیل، امام الحق، عمران خان، کاشف بھٹی، محمد عباس، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، یاسر شاہ اور عثمان شنواری جبکہ سری لنکا اسکواڈ میں دیموتھ کارونارتنے (کپتان)، اوشہادا فرنینڈو، کوسل مینڈس، انجیلو میتھیوس، دنیشن چندیمل، کوسل پریرا، لاہیرو تھریمانے، دھانن جایا ڈی سلوا، نروشن ڈکویلا، دلرووان پریرا، لستھ امبلڈینیا، لاہیرو کمارا، وشوا فرنینڈو، کاسن راجیتھا اور لکشن سنکدن جبکہ آخری ٹیسٹ کیلئے متبادل کھلاڑی آسیتھا فرنینڈو شامل ہیں ۔ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ نے سری لنکا کے سابق کپتان بندولا ورنا پورا اور قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد کو بطور مہمان خصوصی راولپنڈی ٹیسٹ میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ فیصلہ دونوں سابق کپتانوں کی کرکٹ کے لیے خدمات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا ہے، ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا میچ مارچ 1982 میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا۔میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت جاوید میانداد اور سری لنکا کرکٹ ٹیم کی قیادت بندولا ورناپورا نے کی تھی، میچ میں پاکستان نے 204 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ میزبان ٹیم نے پہلی اننگز میں 396 اوردوسری اننگز میں 4وکٹوں کے نقصان پر 301 رنز بناکر اننگز ڈیکلیئرڈکردی تھی۔ مہمان ٹیم پہلی اننگز میں 344 اور دوسری اننگز میں 149 رنزبناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔اضح رہے کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد کوئی بھی بین الاقوامی ٹیم پاکستان میں کھیلنے کو تیار نہیں تھی، ایک دہائی بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی وہیں سے ہورہی ہے جہاں سے یہ سلسلہ ٹوٹا تھا۔ 3 مارچ 2003کو لاہور ٹیسٹ کے دوران بعض شدت پسندوں نے سری لنکن کرکٹ ٹیم کی بس پر حملہ کیا جس میں کپتان مہیلا جے وردنے سمیت دوسرے پلیئرز بھی زخمی ہوئے، اس صورتحال کے بعد کسی بھی غیر ملکی ٹیم نے پاکستان میں کھیلنے سے انکارکردیا۔