پشاور( سپورٹس رپورٹر) 31دسمبر کو منعقد ہ خیبرپختونخوا ولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات خطرے میں پڑھ گئے ، الیکشن کیلئے تاحال الیکشن کمشن کا اعلان نہیں کیاگیا ،ان خیالات کا اظہار صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے نامزد امیدوار صدارتی ایوارڈ یافتہ انٹر نیشنل کراٹے کھلاڑی وپاکستان کراٹے ٹیم کوچ خالد نور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خیبرپختونخوا المپک ایسوسی ایشن کے انتخابات میں سنگین غلطیوں پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات کیلئے 31 دسمبر کی تاریخ دی گئی ہے لیکن پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی طرف سے ابھی تک الیکشن کیلئے الیکشن کمیشن کا اعلان نہیں کیاگیا
انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن کس آئین کے تحت ہورہے ہیں اگر نئے آئین کے مطابق انتخابات ہورہے ہیں تو اس کی منظور ی کب خیبرپختونخوا المپک ایسوسی ایشن ہائوس سے لی گئی ہے ، خالد نور نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جنرل سیکرٹری کے امیدوار سنوکرایسوسی ایشن میں صدر، رئونگ میں سیکرٹری اور باکسنگ ایسوسی ایشن کی طرف سے الیکشن میں ووٹر نامزد ہوا ہے جو کہ آئین کے کھلم کھلاخلاف ورزی ہے ، آئین کے مطابق کوئی بھی شخص ایک ایسوسی ایشن کے علاوہ دیگر ایسوسی ایشن میں بڑے عہدوں پر نہیں آسکتا ،حیرت کی بات یہ ہے کہ جو شخص الیکشن کے کاغذات وصول کررہا ہے وہ خود بھی رئونگ میں ووٹر ہے
خالد نور نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ سید عاقل شاہ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اب بھی ہم ان پر اعتماد کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ خیبرپختونخوا المپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن صدر جنرل (ر) عارف حسن ، سیکرٹری جنر خالد محمود صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات میں سنگین آئینی غلطیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ان مسائل کا حل نکالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات میں بھرپور تیاری کے ساتھ حصہ لیں گے مگر ساتھ ہی قانونی تقاضوں کو بھی پورا کرنا ہوگا ۔ ماضی میں جس طرح سپورٹس کی تباہی ہوئی ہے دوبارہ نہیں دوہرانا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن ان حالات میں ہوتے ہیں تو صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات کسی بھی وقت عدالت میں چیلنج ہوسکتے ہیں جو کہ سپورٹس کی تباہی ہے ۔