کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ)شواہد سامنے آنے کے بعد کرکٹر عمراکمل نے بکی سے رابطے کا اعتراف کرلیا۔ذرائع کے مطابق عمر اکمل کے فون کا ڈیٹا پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس ہے، اینٹی کرپشن یونٹ نےعمر اکمل کو طلب کرکے ان کے دونوں فونز قبضے میں لیے۔بکی کے رابطہ کرنے کی اطلاع پی سی بی کو نہ کرنے پرعمر اکمل کو دو سال کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عمر اکمل کو ایک ہفتے قبل ہی ڈسپلن سے متعلق ایک کیس میں کلین چٹ ملی تھی۔پی ایس ایل 2020سے پہلے بکی نے عمر اکمل سے رابطہ کیا اور انہیں فکسنگ کی پیشکش کی۔ پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو ٹیلی فون پر دونوں کے درمیان گفتگو کا ریکارڈ مل گیا۔ذرائع کا کہنا ہے بکی نے عمر اکمل سے ملاقات بھی کی جس کی ویڈیو اور تصاویر بھی اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس موجود ہے۔
ان ٹھوس شواہد کے ہاتھ لگنے کے بعد پی سی بی نے کارروائی کی اور پھر عمرل اکمل نے بھی بکی سے رابطہ ہونے کا اعتراف کرلیا تاہم پی سی بی یا ٹیم منیجمنٹ کو بروقت آگاہ نہ کرنے پر انہیں معطل کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے عمر اکمل کو ان کے ساتھیوں نے بتایا کہ پہلے انکار اور پھر اقرار کرنے سے بہتر ہے کہ وہ اعتراف کرلے تاکہ کم سے کم سزا ہو۔ دوسری جانب عمر اکمل نے قانونی مشاورت بھی شروع کردی ہے۔
پی سی بی کے مطابق عمر اکمل کو اینٹی کرپشن کوڈ کی دفعہ 4.7.1 کے تحت معطل کیا گیا ہے،جس کے بعد عمر اکمل اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری تحقیقات مکمل ہونے تک کرکٹ سے متعلق کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔دوسری جانب پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ان کی جگہ انور علی کو اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔