پشاور(سپورٹس لنک رپوٹ) اسلامیہ کالج یونیوسٹی پشاور کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسپورٹس عرفان اللہ مروت کورونا وائرس سے زندگی کی بازی ہار گئے۔انہیں گزشتہ روز بعد نماز ظہر سپردخاک کردیا گیا۔انکی نماز جنازہ میں عزیز و اقرباء، یونیورسٹی کے رفقاء و دوست احباب نے شرکت کی۔وہ اپنے حلقوں میں ہردلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔پاکستان فیڈریشن بیس بال کے صدر سید فخر علی شاہ، سینیئر نائب صدر محمد محسن خان، وومین سیکریٹری عائشہ ارم، اسلامیہ کالج یونیوسٹی پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوشاد خان، رجسٹرار ڈاکٹر محمد توقیر عالم، اسلامیہ کالیجیٹ اسکول کی پرنسپل محترمہ زہرہ توقیر،صدر سینیئر المنائی ایسوسی ایشن محمد زمان خان،سیکیورٹی آفیسر جاوید خان نے کورونا وائرس سے شہید ہونے والے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسپورٹس اینڈ ایڈمنسٹریشن عرفان اللہ مروت کی وفات پر گہرے غم و رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات سے یونیورسٹی ایک قیمتی اثاثہ سے محروم ہو گئی ہے اور یہ ایک ناقابل تلافی ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوشاد خان نے مرحوم کے اہلخانہ سے تعزیت کی اور انکی روح کو ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرتے ہوئے مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر نوشاد خان نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں ہم آپ کے دکھ و درد میں برابر کے شریک ہیں۔مرحوم عرفان اللہ مروت کی اچانک وفات نے ان کے ساتھ کام کرنے والے ساتھیوں اور عزیز و اقارب کو بھی غم سے نڈھال کر دیا۔دریں اثنا ملک بھر کے تعلیمی، سماجی و اسپورٹس حلقوں نے بھی مرحوم کی وفات پر گہرے غم و رنج کا اظہار کیا اور ان کی مغفر ت کے لئے دعا کی ہے۔تعزیت کرنے والوں میں پاکستان کی ممتاز فزیکل ایجوکیشنٹٹ پروفیسر ڈاکٹر یاسمین اقبال،علی بابا گورنمینٹ بوائز ڈگری کالج کوٹری کے سینیئر ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن پرویز احمد شیخ، سید منظر شاہ، آغا امجد، اختر گنجیرہ، عامر صدیقی، میاں محمد اجوید، مسز زین اللہ، محمد زاہد مغل، غلام حسین لغاری، ملک افتخار، محمد نصیر یاسین، محمد ذاکر خان اور دیگر شامل ہیں۔مرحوم، ڈائریکٹر اسپورٹس فضل حق کالج مردان کے اسپورٹس ڈائریکٹر سعادت اللہ مروت کے بھائی تھے اور انکے ںسوگواران میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔میڈیا مینیجر پاکستان فیڈریشن بیس بال پرویز احمد شیخ کے مطابق گزشتہ نیشنل گیمز پشاور میں بیس بال ایونٹ اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے سبزہ زار پر منعقد ہوا تھا جہاں مرحوم عرفان اللہ مروت سے ہوئی ہماری ملاقات آخری ثابت ہوئی۔مرحوم کھیلوں کے انعقاد اور فروغ کے لیئے کوشاں تھے اور انکی موت اسپورٹس کی دنیا کا بڑا نقصان ہے۔اللہ انکو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائیں