لندن (سپورٹس لنک رپورٹ)ویسٹ انڈیز کے خلاف ساؤتھمپٹن ٹیسٹ میں شکست کے بعد فاسٹ بولر جوفرا آرچر تنقید کی زد میں آگئے۔ماہرین کی رائے میں آرچر نے اتنی تیز بولنگ نہیں کی جس کے لیے وہ جانے جاتے ہیں، لیکن سابق انگلش کپتان مائیکل وان کا کہنا ہے کہ آرچر بہترین بولر ہیں اور وہ کپتان ہوں تو آرچر کو کبھی ٹیم سے ڈراپ نہ کریں۔ویسٹ انڈیز نے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کو چار وکٹ سے ہرادیا۔
آرچر پہلی اننگز میں کوئی وکٹ نہ لے سکے لیکن دوسری اننگز میں انہوں نے 45 رنز دیکر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، مگر ان کا یہ اسپیل ٹیم کو فتح نہ دلا سکا۔ویسٹ انڈیز کے سابق فاسٹ بولر ٹینو بیسٹ نے آرچر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میچ میں آرچر نے اس اسپیڈ سے بولنگ نہیں کی جس کے لیے وہ جانے جاتے ہیں، لیکن سابق انگلش کپتان مائیکل وان آرچر کے دفاع میں سامنے آئے ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی بولر کے لیے ہر گیند 90 میل فی گھنٹہ سے کرنا ناممکن بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ بریٹ لی شعیب اختر بے پناہ صلاحیتوں کے مالک تھے، دونوں کے پاس اسپیڈ کے ساتھ ورائٹی تھی، لیکن آرچر ابھی نوجوان ہیں انہیں امید ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ وہ تجربہ بھی حاصل کریں گے۔