رجسٹریشن کے عمل کو تیز کرنے کیلئے اپنے عملے کو کچھ ایسوسی ایشنز میں عارضی طور پر شامل کیا،پی سی بی

• اگلامرحلہ عبوری کمیٹیوں کی تشکیل ہےتاکہ ماڈل دستور کو اپنا یاجاسکےاور ایسوسی ایشنز کے معاملات کو اس وقت تک چلایا جاسکے
• پی سی بی کی انتظامیہ کے بارے میں تفصیلات یہاں موجود ہیں

لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ وضاحت کرتا ہے کہ اس نے رجسٹریشن کے عمل میں سہولت اور تیزی لانے کے مقصد کے تحت اپنے عملے کوچھ کرکٹ ایسوسی ایشنز میں عارضی اور انتظامی اقدام کے طور پر شامل کیا۔عبوری کمیٹیاں تشکیل پاتے ہی یہ عملہ مستعفی ہوجائے گا۔ پی سی بی اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ پی سی بی کے آئین 2019 کے تحت ایسی کوئی پابندی نہیں جو اس کے ملازمین کوکسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو رجسٹر کروانے کے لیے سوسائٹی کا بانی رکن بننے سے روکتی ہو۔

پیر کے روز پی سی بی نے کہا کہ یہ انتظامی طور پر عارضی بندوبست ہے جو اس لیے اپنایا گیا کیونکہ تمام چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن کے لیے یہ وقتی اعتبار سے انتہائی مؤثر، قابل اعتبار اور رسد کے لیےبے حد آسان طریقہ کار تھا۔

پی سی بی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کے عملے میں شامل کوئی بھی شخص عبور ی کمیٹیوں کا رکن نہیں ہوگا۔ منتخب عہدیداران کے معمالات سنبھالنے تک عبوری کمیٹیاں ہی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے روزہ مرہ امور چلائیں گی۔یہ اہم ہے کیونکہ پی سی بی کانظریہ ہے کہ یہ تمام چھ تنظیمیں اپنی کرکٹ کو مکمل خودمختاری سے چلائیں گی، جہاں پی سی بی ایک ریگولیٹری باڈی کی حیثیت سے نگرانی کرے گااور ضرورت پڑھنے پر مددگار ثابت ہوگا۔

پیدا کیے جانے والے اس گمراہ کن تاثر کے برخلاف، پی سی بی سختی سے تردید کرتا ہے کہ پی سی بی کے عملے کے لیے کرکٹ ایسوسی ایشنز کوکوئی بھی فنڈز مختص یا جاری کیے گئے ۔ فنڈز کا تعین پی سی بی کےآئین 2019 کی شق 16(9) کے تحت کیا جاتا ہے۔

"پی سی بی کی موجودہ انتظامیہ کی سالمیت، قابلیت اور پیشہ وارانہ مہارات اور کامیابیوں کا احترام کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔یہ نظام ڈومیسٹک کرکٹ سے مرکزیت ختم کرنے اور اسے جمہوری بنانے کا عمل ہے۔یہ وہی دور ہے جہاں پی سی بی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوڈ آف ایتھکس کو متعارف کروایا گیا ۔”

"اسی طرح، پی سی بی کا ماننا ہے کہ غلط، گمراہ کن اور نامکمل معلومات کی بنیاد پر پی سی بی اور ماڈل آئین کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرنااوراسے تنقید کا نشانہ بنانا ، غیرمنصفانہ اور بلاجواز ہے۔ پی سی بی شفافیت اور قابلیت پر پختہ یقین رکھتا ہے اور اپنے اعمال اور کارکردگی سے اس کا مظاہرہ بھی کرتا رہے گا۔”

اگلا قدم عبوری کمیٹیوں کی تشکیل ہے، جس کی ذمہ داری:

1) ماڈل دستور کو اپنانا
2) منتخب عہدیداران کے عہدے سنبھالنے تک ایسوسی ایشنز کے معمالات چلانا

عبوری کمیٹی کو پہلے عہدیداران کے انتخاب سے قبل چند معقول اقدامات مکمل کرنے ہوں گے، جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:

ا) کلبوں کی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز سے رجسٹریشن
ب) جنرل باڈی کا سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے عہدیداران کا انتخاب
ج) سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے منتخب نمائندےکرکٹ ایسوسی ایشنز کی جنرل باڈی تشکیل دیں گے

کرکٹ ایسوسی ایشنز کے قیام کے لیے اٹھائے جانے والے معقول اقدامات میں رکاوٹ پی سی بی کو کرکٹ ایسوسی ایشنز اور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز پر مشتمل ایک آزادانہ طویل مدتی ڈھانچے کے قیام سے دور لے جائے گی۔

کرکٹ ایسوسی ایشنز کے رجسٹریشن عمل کو جاننے کے لیے عمومی سوالات کے جوابات پر مشتمل دستاویز یہاں موجود ہے۔

error: Content is protected !!