لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ڈیوٹی آف کیئر پاليسی کے تحت خواتين کرکٹرز کے لیے تين ماہ کے امدادی پيکج کا اعلان کیا ہے۔ خواتین کرکٹرز کی مالی امداد کی یہ تجویز عروج ممتاز کی سربراہی میں کام کرنے والے ویمنز ونگ نے پيش کی تھی، جسے چيرمين پی سی بی احسان مانی نے منظور کرلیا۔
اس اسکيم سے 25 خواتين کرکٹرز مستفید ہوں گی، جنہیں اگست سے اکتوبرتک ماہانہ 25 ہزار روپے وظیفہ ملے گا۔
ان 25 خواتين کرکٹرز کا اعلان کردہ اسکیم کے لیے انتخاب، ان کی جانب سے اہلیت کے مقررہ معیار پر پورا اترنے کے بعدکیا گیا ہے۔ تین ماہ پر مشتمل اس اسکیم کے لیے اہلیت کا مقررہ معیار مندرجہ ذیل ہے:
ڈوميسٹک سيزن 2019-20 کا حصہ ہونا، سيزن 2020-21 کے لیے کنٹريکٹ نہ ملنا اور فی الحال آمدن کا کوئی ذریعہ (نوکری، کنٹریکٹ یا کاروبار) نہ ہونا۔
کورونا وائرس کی وباء سے کرکٹ کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ، جس کے سبب پیدا شدہ موجودہ معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ان 25 خواتین کرکٹرز کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا گیاہے۔
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ جون ميں خواتين کرکٹرز کے لیے کنٹریکٹ کا اعلان بھی کرچکا ہے۔ جس کے مطابق 9 سنٹرل کنٹريکٹ يافتہ اور اتنی ہی ایمرجنگ کھلاڑیوں کو دئیے گئے 12 ماہ پر مشتمل کنٹريکٹ کا اطلاق يکم جولائی 2020 سے ہوچکا ہے۔
حالیہ اعلان کے بعد اب پی سی بی فی الحال مجموعی طور پر 43 خواتین کرکٹرز کی امداد کررہا ہے۔
عروج ممتاز:
عروج ممتاز کا کہنا ہے کہ کوويڈ 19 کے باعث دنيا بھر ميں خواتين کرکٹ کی سرگرمياں رکی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وباء سے ہماری خواتين کرکٹرز بھی بہت متاثر ہوئی ہيں اور ان ميں سے کچھ تو ایسی ہیں جو اپنے اہل خانہ کی واحد کفيل ہیں۔
عروج ممتاز نے کہا چونکہ خواتين کرکٹ آہستہ آہستہ فروغ پارہی ہے، لہٰذا یہ وقت کا تقاضہ تھا کہ پی سی بی اس اسکيم کے تحت نہ صرف اپنے کھلاڑیوں کی حفاظت کرتا بلکہ انہيں يہ یقین دلانا بھی ضروری تھا کہ بورڈ ان کی قدر کرتا ہے اور ان مشکل لمحات ميں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
انہوں نے مزيد کہا کہ ڈوميسٹک سيزن 2019-20 ميں مجموعی طور پر 48 کھلاڑيوں نے حصہ ليا تھا، جس ميں سے 25 کھلاڑی تو اس اسکيم سے مستفيد ہوں گی جبکہ باقی ماندہ خواتین کرکٹرز يا تو پی سی بی کے کنٹريکٹ پر ہيں يا پھر وہ کہيں اور ملازمت کر رہی ہيں۔
عروج ممتاز نے کہا کہ وہ اپنی ٹيم کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے چيئرمين اور چيف ايگزيکٹو کی بھی مشکور ہيں جنہوں نے اس معاملے کو سمجھا اور ایک ایسا فيصلہ کيا، جو مستقبل ميں خواتين کرکٹ کی پذیرائی اور فروغ ميں معاونت کرے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اس سے قبل جون میں بھی ایسی ہی ایک اسکیم متعارف کرواچکا ہے، جس سے 161 اسٹيک ہولڈرز جن ميں سابق فرسٹ کلاس کرکٹرز ،ميچ آفيشلز، اسکوررز اور کيوريٹرز مستفید ہوئےتھے۔ اس یک مدتی اسکیم کا مقصد کوويڈ 19 کے باعث پیدا شدہ حالات سے نمٹنے ميں اپنے اسٹیک ہولڈرز کی معاونت کرنا تھا۔