پشاور( سپورٹس لنک رپورٹ)ڈائریکٹریٹ آف سپورٹس میں گریڈ و ن سے گریڈ انیس کے ملازمین کی تعداد 234 ہے جن میں 43 گزیٹڈ آفیسرز ہیں جبکہ کلاس فور ملازمین کی تعداد جن میں چوکیدار، مالی ، اور صفائی کرنے والے شامل ہیں کی تعداد 191 ہیں رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت دئیے جانیوالے معلومات میں بتایا گیا ہے کہ وقت قیوم سپورٹس کمپلیکس میں رہائش پذیر آٹھ اہلکار ہیں جو اپنے گھروالوں اور فیملی کے ساتھ قیوم سپورٹس کمپلیکس میں واقع کوارٹرز میں رہائش پذیر ہیں
جن سے یوٹیلٹی رینٹ اور ہائوس رینٹ کاٹا جاتا ہے قیوم سپورٹس کمپلیکس کی جانب سے دئیے گئے رائٹ ٹو انفارمیشن میں بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ سپورٹس سطح کے مقابلوں کیلئے سپورٹس بورڈ نے کئی فنڈز نہیں دیا تھا اسی طرح انٹر تحصیل انڈر 21 گیمز اٹھائیس اضلاع میں ہوئے جن میں والی بال ، فٹ بال ، بیڈمنٹن ، اتھلیٹکس ، رسہ کشی اور ٹیبل ٹینس کے مقابلے ہوئے رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت دئیے گئے معلومات میں ڈائریکٹریٹ آف سپورٹس نے اس بات کا اقرار کیا ہے کہ 10752 کھلاڑیوں نے ان مقابلوں میں حصہ لیا جنہیں روزانہ پانچ سو روپے ڈیلی الائونس کی مد میں ادا کیا گیا اور اتنی ہی تعداد میں یعنی 10752 کھلاڑیوں کو شوز بھی فراہم کئے گئے.. واضح رہے کہ اس وقت سپورٹس کا محکمہ وزیراعلی خیبرپختونخواہ محمود خان کے پاس ہے اور اضافی چارج وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے محکمہ سپورٹس کی بھی سنبھالی ہوئی ہیں-