لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)سلیم جعفر کی سربراہی میں کام کرنے والے قومی جونیئر سلیکشن کمیٹی نے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں شامل نیشنل انڈر 19 ون ڈے اور تھری ڈے ٹورنامنٹس کے لیے چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے اسکواڈز کااعلان کردیا ہے۔
نیشنل انڈر19 ون ڈے ٹورنامنٹ13 اکتوبراور نیشنل انڈر19 تھری ڈے ٹورنامنٹ 5 نومبر سے شروع ہوگا۔
ان دونو ں ا یونٹس کے لیے چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کےاسکواڈز کا انتخاب اوپن ٹرائلز کے بعد کیا گیا ہے۔چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے مرکزی شہروں میں 16سے 19 ستمبر تک منعقدہ ٹرائلز میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے تقریباََ 7ہزار نوجوان کھلاڑیوں نےشرکت کی۔
اس دوران پہلے دوروزہ اوپن ٹرائلز کے بعد ہر کرکٹ ایسوسی ایشن کے لیے ابتدائی 40 کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا، جن کے درمیان ٹرائلز میچزکروانے کے بعدآج ہر کرکٹ ایسوسی ایشن کے 20رکنی اسکواڈ کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ان ا وپن ٹرائلز میں صرف ان کھلاڑیوں کو شرکت کی اجازت تھی جویکم ستمبر2001 یا اس کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔
اس دوران کوورونا وائرس کے پروٹوکولز پر سختی سے عملدرآمد کرنے پر پی سی بی تمام کھلاڑیوں اور ان کے والدین کا شکریہ ادا کرتا ہے، جنہوں نے اوپن ٹرائلز کے لیے مقررہ قواعد و ضوابط پرعمل کیا۔
سلیم جعفر، سربراہ قومی جونیئر سلیکشن کمیٹی:
قومی جونیئر سلیکشن کمیٹی کے سربراہ سلیم جعفر کا کہنا ہے کہ ہم نے اوپن ٹرائلز میں شریک کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے لیے مناسب واقع دئیے، مجھے خوشی ہے کہ چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انڈر19 اسکواڈز کا انتخاب میرٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
سلیم جعفر نے کہا کہ جس طرح ٹرائلزمیں ایک بڑی تعداد میں نوجوان کھلاڑیوں نے شرکت کی ہے اس سے ایک بار پھر یہ واضح ہوتا ہے کہ کرکٹ ہماری پہچان ہے اور ہمارے نوجوان اس کھیل میں آگے بڑھنے کے لیے سخت محنت کررہے ہیں تاہم بدقسمتی سے ہم چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے لیے صرف 120 کھلاڑیوں کو ہی منتخب کرسکتے ہیں۔
وہ پرامید ہیں کہ رواں سال انڈر19 کی سطح پر بہترین مقابلے ہوں گے، جس سے کھیل کے معیار میں مزید بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس سطح پر کئی شاندار کھلاڑی پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں اور رواں سال بھی قومی انڈر19 ایک روزہ اور قومی انڈر19 تین روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑی ہمارا اثاثہ ہیں۔
اس دوران تمام کرکٹ ایسوسی ایشنز کے منتخب کردہ اسکواڈز کا پہلا کوویڈ19 ٹیسٹ ان کے اپنے گھروں میں ہوگا، سنٹرل پنجاب، سدرن پنجاب، خیبرپختونخوا اور ناردرن کےجن اسکواڈ ممبرز کا پہلا ٹیسٹ منفی آئے گا وہ 4اکتوبر کو لاہور پہنچیں گے،جہاں 5 اکتوبر کو ان کا دوسرا ٹیسٹ ہوگا۔
سندھ اور بلوچستان کے کھلاڑیوں کی دوسری کوویڈ19 ٹیسٹنگ بھی 5 اکتوبر کو ہوگی تاہم ان کے لیے مریدکے کنٹری کلب کو سنٹرل اسٹیشن بنایا گیا ہے۔دونوں ٹیسٹ کے رزلٹ منفی آنے پر انہیں بائیو سیکیور ببل میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
انڈر19 اسکواڈز:
بلوچستان:
محمد ابراہیم سینئر(کپتان) ، یاسر خان(نائب کپتان)، عبد الغفار ، ابوہریرہ ، عادل احمد خان ، علی احمد ، اورنگزیب ، بشیر احمد ، باسط علی ، فیض اللہ ، حسیب اللہ ، حکمت اللہ ، جہانگیر خان ، کبیر راج ، خالد خان ، محمد ایاز ، محمد ابراہیم جونیئر ، محمد اسماعیل ، محمد سلمان اور واجد علی۔
اسپورٹ اسٹاف:
حسین بخش کھوسہ(کوچ کم منیجر) ، مظہر دیناری (اسسٹنٹ کوچ) ، رمضان سیلاسی( اسٹرینتھ اینڈکنڈیشنگ کوچ) ، اسد احمد (فزیو) اور حسن احمد (اینالسٹ)۔
سنٹرل پنجاب:
محمد حریرہ(کپتان)، عمر ایمان (نائب کپتان)، ابوبکر ، افضال منظور ، علی اسفند ، علی حسن ، ارحم نواب ، اسد رضا ، بلال منیر ، حسنات عباس ، حنین شاہ ، خالد خان ، ملک عبد الرافع ، محمد وقاص ، منیب واصف ، منیب ظفر ، رمیز عمران ، سعد وسیم ، سعید علی اور سمیر ثاقب ۔
اسپورٹ اسٹاف:
تنویر شوکت )کوچ کم منیجر) ، عرفان فاضل (اسسٹنٹ کوچ )، وحید نیازی (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ )، زوہیب اکرم (فزیو) اور منصور علی(اینالسٹ)۔
خیبرپختونخوا:
عباس علی(کپتان) ، ناصر فراز (نائب کپتان)، عدنان اکبر ، احمد خان ، ایاز شاہ ، حنیف الرحمٰن ، حارث خان ، حسیب خان ، اسماعیل خان ، اظہار احمد ، معاذ احمد صداقت ، محمد فاروق ، محمد حسنین ، نقیب اللہ ، سلمان خان ، شاہد عزیز ، شاہد خان ، عثمان شاہ، ذیشان احمد اورزبیر شنواری۔
اسپورٹ اسٹاف:
ثاقب فقیر(کوچ کم منیجر) ، محمد صدیق (اسسٹنٹ کوچ )، فضل وہاب(اسٹرینتھ اور کنڈیشنگ کوچ )، محمد طاہر (فزیو) اورزین العابدین (اینالسٹ)۔
ناردرن:
محمد رضا المصطفیٰ(کپتان)، مبصر خان(نائب کپتان) ، عبد الفصیح ، عادل ناز ، آصف خان ، فیضان سلیم ، حسن عابد کیانی ، حسیب عمران ، حسین جنید خان ، محمد عاصم، محمد حمزہ شاہد ، مہران ممتاز ، محمد علی تاج ، محمد شعیب خان ، اسامہ آفریدی ، رحمت شاہ،سجاد خان ، شیر عبد الرحمن اور زمان خان۔
ٹیم آفیشلز:
بلال احمد (کوچ کم منیجر) ، فہد اکرم (اسسٹنٹ کوچ) ، مجاہد شاہ ( اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ )، وسام اکبر خان (فزیو) اور سید افراسیاب (اینالسٹ)۔
سندھ:
صائم ایوب(نائب کپتان) ، کاشف علی (نائب کپتان)، عالیان محمود ، عدیل میو ، آصف علی ، عاصم علی ، فردین شیخ ، حیدر رزاق ، حسن جعفری ، مبشر نواز ، محمد غازی غوری ، محمد سکندر ، محمد عمر ، رحمان ، رضوان محمود ، سلمان خان ، شہریار رضوی ، سید علی نسیم ، سید ذیشان ضمیر اور طلحہ احسن۔
اسپورٹ اسٹاف:
طاہر محمود(کوچ کم منیجر) ، محمد حنیف ملک (اسسٹنٹ کوچ )، پرویز نبی (اسٹرینتھ اور کنڈیشنگ کوچ )، احمد علی خان (فزیو) اور محمد احسن (اینالسٹ)۔
سدرن پنجاب:
محمد شہزاد (کپتان)، فیضان ظفر(نائب کپتان) ، علی حمزہ وسیم ، عون شہزاد ، اویس عباس ، فیصل اکرم ، حسنین ماجد ،جہانزیب رزاق ، جمیل الرحمٰن ،محمد عبداللہ بٹ ، محمد عمار ، محمدعزیر ممتاز ، محمد ابوبکر ،محمد ماجد ، میسم رضا ، محبوب احمد ، مبشر علی،قمر ریاض ، شاہور اشرف اور طاہر حسین۔
اسپورٹ اسٹاف:
کامران خان (کوچ کم منیجر) ، حافظ ماجد جہانگیر ( اسسٹنٹ کوچ )، احمر ملک اسٹرینتھ اینڈکنڈیشنگ کوچ )، محمد عرفان (فزیو) اورحافظ علی حمزہ (اینالسٹ)۔
اضافی کھلاڑی:
عبد الجلیل ، ابو زر خان ، عرفات خان ، ابرار افضل خان ، کامران ریاض ، مرزا محمد شعیب جرال ، محمد ارشد ، محمد زبیر ، محسن عیسیٰ ، سعد بن یوسف ، شاویز عرفان ، شاہد الدین ، سدیس الفت ، طیب حسین اور زاہد اقبال۔