لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)نیشنل انڈر 19 ون ڈے چیمپئن شپ کے کامیاب انعقاد کے بعد اب نیشنل انڈر19 تھری ڈے ٹورنامنٹ کا آغاز 5 نومبر سے ہوگا، جہاں 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز کے باصلاحیت انڈر19 کرکٹرز ریڈ بال کرکٹ مقابلوں کے دوران ایکشن میں نظر آئیں گے۔ اس سلسلے میں یکم ستمبر2001 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کھلاڑیوں کے درمیان تین روزہ طرز کی کرکٹ کے مقابلے لاہور، مریدکے اور شیخوپورہ میں کھیلے جائیں گے۔
چوبیس روزہ ایونٹ کاچار روزہ فائنل 26 نومبر سےقذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگا۔ سندھ انڈر19 کرکٹ ٹیم ایونٹ میں اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گی۔ انہوں نے گزشتہ سال ناردرن کو7 وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
جمعرات سے شروع ہونے والے ایونٹ میں کُل پچیس لاکھ روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی جائے گی۔ ایونٹ کی فاتح ٹیم کو پندرہ لاکھ جبکہ رنرزاپ کوساڑھے سات لاکھ روپے کی انعامی رقم دی جائے گی۔ ایونٹ کے بہترین کھلاڑی، بہترین بیٹسمین، بہترین وکٹ کیپر اور بہترین باؤلر کو پچاس پچاس ہزار روپے انعام دیا جائے گا۔
سنگل لیگ کی بنیاد پر کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ میں کُل پندرہ لیگ میچز کھیلے جائیں گے ، جہاں پلیئر آف دی فائنل کو پچیس ہزار روپے انعام دیا جائے گا۔
5نومبر سے شروع ہونے والے ایونٹ کے پہلے راؤنڈ میں دفاعی چیمپئن سندھ اور بلوچستان کی انڈر19 ٹیمیں ایل سی سی اے گراؤنڈ لاہور میں تین روزہ میچ کا آغاز کریں گی۔سنٹرل اور سدرن پنجاب کی ٹیمیں رانا نوید الحسن کرکٹ اکیڈمی شیخوپورہ جبکہ ناردرن اور خیبرپختونخواکی ٹیمیں مریدکے کنٹری کلب میں مدمقابل آئیں گی۔
نیشنل انڈر19 ون ڈے چیمپئن شپ کی طرح نیشنل انڈر19 تھری ڈے ٹورنامنٹ بھی بائیو سیکیور ماحول میں کھیلا جائے گا۔اس دوران کورونا وائرس کے پروٹوکولز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔
تمام چھ انڈر19کرکٹ ٹیموں کے کپتانوں نے محدود طرز کی کرکٹ کے بعد اب تین روزہ کرکٹ میں متاثر کن کارکردگی دکھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات مندرجہ ذیل ہے:
محمد ابراہیم سینئر، کپتان بلوچستان انڈر19 ٹیم:
بلوچستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد ابراہیم سینئرکا کہنا ہے کہ وہ تھری ڈے ٹورنامنٹ میں ون ڈے چیمپئن شپ والی غلطیاں نہ دہرانے کی کوشش کریں گے، وہ پرامید ہیں کہ فارمیٹ کی تبدیلی سے بلوچستان کی کارکردگی کے گراف میں بھی بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ون ڈے ٹورنامنٹ میں ہمارے بلے بازوں نے توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا تاہم تھری ڈے ٹورنامنٹ میں بلوچستان انڈر19 ٹیم ایک نئے روپ میں نظر آئے گی۔
محمد حریرہ، کپتان سنٹرل پنجاب انڈر19 ٹیم:
سنٹرل پنجاب انڈر19 کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد حریرہ کا کہنا ہے کہ یہ فارمیٹ ون ڈے کرکٹ سے یکسر مختلف ہے، بطور کپتان مجھے اپنے اسکواڈ سے تھری ڈے میں بہترین کارکردگی کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ تھری ڈے کرکٹ میں ہمیں تحمل مزاجی اور صبر سے کام لینا پڑے گا۔
عباس علی، خیبرپختونخوا انڈر19 ٹیم:
خیبرپختونخوا انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے کپتان عباس علی کا کہنا ہے کہ کے پی کی باؤلنگ لائن اپ مضبوط ہے اور وہ پرامید ہیں کہ تمام کھلاڑی اس نئے فارمیٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
محمد رضا المصطفیٰ ، کپتان ناردرن انڈر19 ٹیم:
ناردرن انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضا المصطفیٰ کا کہناہے کہ ٹیم کا کمبی نیشن بہترین ہے، ون ڈے چیمپئن شپ کے فائنل میں جو غلطیاں ہوئیں ا س سے سبق سیکھ کر تھری ڈے ٹورنامنٹ میں ایک نیا آغاز کریں گے۔ رضا المصطفیٰ نے کہا کہ ناردرن کی انڈر19 ٹیم تھری ڈے ٹورنامنٹ میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
صائم ایوب، کپتان سندھ انڈر19 کرکٹ ٹیم:
دفاعی چیمپئن سندھ انڈر19 کرکٹ ٹیم کے کپتان صائم ایوب کا کہنا ہے کہ ون ڈے چیمپئن شپ میں ٹائٹل کا کامیاب دفاع کرنے سے ٹیم کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، کوشش ہوگی کہ تھری ڈے ٹورنامنٹ میں بھی عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھیں۔ صائم ایوب نے کہا کہ وہ بطور کپتان دیگر کھلاڑیوں کے لئے مثال بننا چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ تھری ڈے ٹورنامنٹ میں بہترین انفرادی کارکردگی دکھانے کے لیے پرامید ہیں۔
محمد شہزاد، کپتان سدرن پنجاب انڈر19 کرکٹ ٹیم:
سدرن پنجاب انڈر19 کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد شہزاد کا کہنا ہے کہ ون ڈے ٹورنامنٹ میں ٹیم کی کارکردگی سےاطمینان بخش نہیں رہی مگر انہیں ان کھلاڑیوں پر مکمل اعتماد ہے، اسکواڈ میں شامل یہ تمام کرکٹرز تھری ڈے ٹورنامنٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انڈر19 اسکواڈز:
بلوچستان:
محمد ابراہیم سینئر(کپتان) ، یاسر خان(نائب کپتان)، عبد الغفار ، ابوہریرہ ، عادل احمد خان ، علی احمد ، اورنگزیب ، بشیر احمد ، باسط علی ، فیض اللہ ، حسیب اللہ ، حکمت اللہ ، جہانگیر خان ، کبیر راج ، خالد خان ، محمد ایاز ، محمد ابراہیم جونیئر ، محمد اسماعیل ، محمد سلمان اور واجد علی۔
سنٹرل پنجاب:
محمد حریرہ(کپتان)، عمر ایمان (نائب کپتان)، ابوبکر ، افضال منظور ، علی اسفند ، علی حسن ، ارحم نواب ، اسد رضا ، بلال منیر ، حسنات عباس ، حنین شاہ ، خالد خان ، ملک عبد الرافع ، محمد وقاص ، منیب واصف ، منیب ظفر ، رمیز عمران ، سعد وسیم ، سعید علی اور سمیر ثاقب۔
خیبرپختونخوا:
عباس علی(کپتان) ، ناصر فراز (نائب کپتان)، عدنان اکبر ، احمد خان ، ایاز شاہ ، حنیف الرحمٰن ، حارث خان ، حسیب خان ، اسماعیل خان ، اظہار احمد ، معاذ احمد صداقت ، محمد فاروق ، محمد حسنین ، نقیب اللہ ، سلمان خان ، شاہد عزیز ، شاہد خان ، عثمان شاہ، ذیشان احمد اورزبیر شنواری۔
ناردرن:
محمد رضا المصطفیٰ(کپتان)، مبصر خان(نائب کپتان) ، عبد الفصیح ، عادل ناز ، آصف خان ، فیضان سلیم ، حسن عابد کیانی ، حسیب عمران ، حسین جنید خان ، محمد عاصم، محمد حمزہ شاہد ، مہران ممتاز ، محمد علی تاج ، محمد شعیب خان ، اسامہ آفریدی ، رحمت شاہ،سجاد خان ، شیر عبد الرحمن اور زمان خان۔
سندھ:
صائم ایوب(نائب کپتان) ، کاشف علی (نائب کپتان)، عالیان محمود ، عدیل میو ، آصف علی ، عاصم علی ، فردین شیخ ، حیدر رزاق ، حسن جعفری ، مبشر نواز ، محمد غازی غوری ، محمد سکندر ، محمد عمر ، رحمان ، رضوان محمود ، سلمان خان ، شہریار رضوی ، سید علی نسیم ، سید ذیشان ضمیر اور طلحہ احسن۔
سدرن پنجاب:
محمد شہزاد (کپتان)، فیضان ظفر(نائب کپتان) ، علی حمزہ وسیم ، عون شہزاد ، اویس عباس ، فیصل اکرم ، حسنین ماجد ،جہانزیب رزاق ، جمیل الرحمٰن ،محمد عبداللہ بٹ ، محمد عمار ، محمدعزیر ممتاز ، محمد ابوبکر ،محمد ماجد ، میسم رضا ، محبوب احمد ، مبشر علی،قمر ریاض ، شاہور اشرف اور طاہر حسین۔