مسرت اللہ جان
خیبر پختونخواہ میں کھیلوں کے مختلف ایسوسی ایشنز کاغذوں میں موجود ہیں لیکن ان کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ انہیں فنڈز بھی مل رہا ہے جبکہ ابھی تک صوبے میں کام کرنے والے غیر فعال کھیلوں کی ایسوسی ایشنز کا کسی کو پتہ ہی نہیں. نہ ہی کھیلوں کی تنظیموں کی کارکردگی ابھی تک کسی نے چیک کی ہے نہ ہی ان تنظیموں کے انتخابات کے حوالے سے کوئی رپورٹ صوبائی ڈائریکٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہیں- خیبرپختونخواہ میں چالیس کی قریب کھیلوں کی مختلف تنظیمیں ہیں جو کھیلوں کے فروغ کیلئے کوشاں ہونے کے دعوے کررہی ہیں تاہم ان ایسوسی ایشنز کا سالانہ کھیلوں کا کیلنڈر کہاں پر ہے ، کتنے کھیلوں کے مقابلے منعقد کروائے ، کتنے قومی اور صوبائی سطح کے مقابلے ہوئے ، کتنے مردیا خواتین کھلاڑی سامنے آئے اس بارے میں رپورٹ نہ تو کسی ایسوسی ایشنز کے پاس ہیں نہ ہی صوبائی وزارت کے پاس ، ہاں ان مقابلوں کی رپورٹ موجود ہیں جن کے مقابلے صوبائی ڈائریکٹریٹ کروا رہی ہیں تاہم ایسوسی ایشنز کی کارکردگی رپورٹ / فنڈز کے استعمال کے حوالے سے کوئی رپورٹ نہیں .صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے اعتراف کیا ہے کہ سال 2018-19 میں چونتیس سے زائد کھیلوں کی تنظیموں کو فنڈنگ کی گئی لیکن ان کھیلوں کی ایسوسی ایشنز کہاں پر ہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں – کھیلوں کے میدان میں اس وقت ٹیبل ٹینس ، بیڈمنٹن ، آرچری ، اتھلیٹکس ، ٹینس ، کرکٹ ، سکواش ، ہاکی ، والی بال ، شطرنج کے مقابلے ہوئے تاہم دیگر ایسوسی ایشنز کہاں پر ہیں اور ان کی سالانہ رپورٹ و فنڈنگ کہاں پر خرچ ہوئی ہیں اس بارے میں ابھی تک کسی بھی ایسوسی ایشنز نے کچھ جمع نہیں کروایا. جبکہ بعض ایسوسی ایشنز نے آڈٹ رپورٹ بھی صوبائی سپورٹس بورڈ کو جمع نہیںکروائی تاہم انہیں فنڈنگ کی گئی ہیں جس کا اعتراف بھی صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے رائٹ ٹو انفارمیشن میں کیا ہے۔