سید خاور شاہ کو ہم سے بچھڑے تین برس بیت گئے


پاکستان فیڈریشن بیس بال کے سابق صدر سید خاور شاہ جو کہ سپورٹس بورڈ پنجاب میں ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر فائز رہے تھے کو ہم سے جدا ہوئے تین برس بیت گئے۔ سید خاور شاہ کھیلوں سے بہت زیادہ محبت رکھتے تھے اور تمام زندگی انہوں نے پاکستان میں کھیلوں کی ترقی کے لئے کام کیا۔ اپنے دور ملازمت کے دوران بطور سپورٹس آفیسر انہوں نے کئی نیشنل اور انٹرنیشنل مقابلوں کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ انہوں نے کرکٹ ورلڈکپ کے میچز کا بھی کامیابی سے انعقاد کیا۔


سید خاور شاہ صوبہ پنجاب کے ضلع جھنگ میں 07-12-1949 کو پیدا ہوئے۔ سید خاور شاہ بچپن سے ہی کھیلوں میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے تھے۔ وہ فٹ بال اور اتھلیٹکس کے بہترین کھلاڑی تھے۔ اس کے علاوہ وہ کبڈی اور دیسی کشتی میں بھی بہت زیادہ دلچسپی رکھتے تھے۔ خاور شاہ نے ابتدائی تعلیم جھنگ سے حاصل کی۔ وہ گورنمنٹ ڈگری کالج جھنگ کی سٹوڈنٹ یونین کے صدر بھی رہے۔ پنجاب یونیورسٹی لاہور سے انہوں نے ہسٹری میں ماسٹرز ڈگری 1976 میں حاصل کی۔


سید خاور شاہ نے اپنے پروفیشنل کیرئیر کا آغاز 1978میں سپورٹس بورڈ پنجاب میں بطور تحصیل سپورٹس آفیسر کیا۔ اس کے بعد 1983میں ڈویژنل سپورٹس آفیسر کے لئے منتخب ہوئے۔ 1997 میں اُن کو بطور ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس پرموٹ کردیا گیا۔ 2002 میں گورنمنٹ آف پنجاب نے انہیں بطور ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب کے عہدے پر تعینات کیا۔2003 میں انہیں سپورٹس بورڈ پنجاب کا ڈائریکٹر جنرل بنادیا گیا اور وہ اس عہدے پر 10-10-2004تک فائز رہے۔ 2007 میں انہیں سپورٹس بورڈ پنجاب میں مینجنگ ڈائریکٹر بنا دیا گیا اور وہ اس عہدے سے دسمبر 2009میں ریٹائر ہوئے۔ سید خاورشاہ نے ڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس پنجاب میں 30 سال سے زیادہ خدمات سرانجام دیں۔


سید خاور شاہ نے سپورٹس بورڈ پنجاب میں اپنی ملازمت کے دوران کرکٹ کے انٹر نیشنل مقابلوں کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کروایا:
.1 ون ڈے میچ ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان 1985 گوجرانوالہ
.2 ون ڈے میچ ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان 1986 گوجرانوالہ
.3 ون ڈے میچ انگلینڈ بمقابلہ ویسٹ انڈیز 1987 گوجرانوالہ ورلڈ کپ
.4 ون ڈے میچ پاکستان بمقابلہ انڈیا 1989 گوجرانوالہ
.5 ون ڈے میچ پاکستان بمقابلہ سری لنکا 1991 گوجرانوالہ
.6 ٹیسٹ میچ پاکستان بمقابلہ سری لنکا 1991 گوجرانوالہ
.7 ون ڈے میچ پاکستان بمقابلہ زمبابوے 1993 راولپنڈی
.8 ٹیسٹ میچ پاکستان بمقابلہ زمبابوے 1993 راولپنڈی
.9 ون ڈے میچ پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا 1994 راولپنڈی
.10 ون ڈے میچ پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ 1994 راولپنڈی
.11 ون ڈے میچ پاکستان بمقابلہ سری لنکا 1995 راولپنڈی
.12 ون ڈے میچ پاکستان بمقابلہ یواے ای 1996 راولپنڈی ورلڈ کپ
.13 ون ڈے میچ انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ 1996 راولپنڈی ورلڈ کپ
.14 ون ڈے میچ ہالینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ 1996 راولپنڈی ورلڈ کپ
.15 ٹیسٹ میچ پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ 1996 راولپنڈی
دوسرے کھیل جن کے انٹرنیشنل مقابلے آرگنائز کئے:
.1 فٹ بال میچ پاکستان بمقابلہ انڈیا 2005 لاہور
.2 7th ایشیا بیس بال کپ 2006 راولپنڈی
.3 انٹرنیشنل باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ 1989 گوجرانوالہ
.4 ہاکی میچ ہالینڈ بمقابلہ پنجاب U14 گوجرانوالہ
.5 ہاکی میچ پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش گوجرانوالہ
.6 قائداعظم انٹرنیشنل ریسلنگ چیمپئن شپ 1986 گوجرانوالہ
.7 چوہدری ظہور الٰہی انٹرنیشنل میموریل کبڈی ٹورنامنٹ 1991 منڈی بہاؤالدین
اس کے علاوہ سید خاور شاہ نے 2008 اور 2011 میں پاکستان اور انڈیا کے پہلوانوں کے درمیان انڈو پاک دنگل کے نام سے کشتیوں کے مقابلوں کا انعقاد پنجاب کے مختلف شہروں جن میں بہاولپور، ملتان، گوجرانوالہ اور لاہورشامل ہیں میں کامیابی سے کروایا۔
مختلف کھیلوں کے نیشنل لیول کے مقابلے کامیابی کے ساتھ منعقد کئے جن میں بیس بال، آرچری، ہاکی، بیڈمنٹن، والی بال، باسکٹ بال، ریسلنگ، جمناسٹک، کبڈی او رسافٹ بال شامل ہیں۔
سید خاورشاہ نے اپنی زندگی میں مختلف سماجی اور سپورٹس ایسوسی ایشنز میں بھی خدمات سرانجام دیں:
.1 صدر سٹوڈنٹ یونین گورنمنٹ ڈگری کالج جھنگ 1972
.2 سیکرٹری جنرل پاکستان فیڈریشن بیس بال 1992 – 2015
.3 صدر پاکستان فیڈریشن بیس بال 2015 – 2017
.4 فیلڈ ڈائریکٹر پونی بیس بال آف ایشیا 1993 – 2012
.5 ممبر ڈویلپمنٹ کمیٹی بیس بال فیڈریشن آف ایشیا 2006
.6 ممبر ایٹ لارج بیس بال فیڈریشن آف ایشیا 2005 – 2012
.7 ایگزیکٹوڈائریکٹر ویسٹ ایشیا بیس بال فیڈریشن آف ایشیا 2012 – 2017
.8 ممبر ورلڈ بیس بال سوفٹ بال کنفیڈریشن 1997 – 2017
.9 ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر پاکستان لٹل لیگ بیس بال 2009- 2016
.10 سیکرٹری جنرل ساف بیس بال فیڈریشن 2011 – 2017
.11 ممبر ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن 2017
.12 سینئر نائب صدر پاکستان آرچری فیڈریشن
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے 1992 کے اولمپکس میں بیس بال کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا تو سید خاورشاہ نے اس کھیل کو پاکستان میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیااور 1992 میں باقاعدہ طور پر اس کھیل کو گوجرانوالہ میں شروع کردیا گیا۔ کیونکہ خاورشاہ اس وقت گوجرانوالہ میں سپورٹس آفیسر کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ اسی سال پہلی نیشنل بیس بال چیمپئن شپ کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں پاکستان واپڈا، پاکستان ریلوے، اسلام آباد، بلوچستان، سرحد، سندھ، پنجاب وائٹ اور پنجاب بلیو کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ بعد میں پاکستان پولیس، پاکستان آرمی اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ٹیمیں بھی شامل ہوگئیں۔
سید خاور شاہ نے بیس بال کھیل کو ملک بھر میں مقبول کروانے کے لئے انتھک محنت کی۔ ان کی کاوشوں سے پاکستان فیڈریشن بیس بال انٹرنیشنل بیس بال فیڈریشن اور بیس بال فیڈریشن آف ایشیا کی ممبر بن گئی۔ انٹرنیشنل بیس بال فیڈریشن اور بیس بال فیڈریشن آف ایشیا نے ہمیشہ سید خاور شاہ کی بیس بال کے لئے کی جانے والی کاوشوں کوسراہا ہے۔ سید خاور شاہ نے ویسٹ ایشین ریجن میں بیس بال کی مقبولیت کے لئے بھی بے تحاشا کام کیا۔ ان کی انہی خدمات کے پیش نظر بیس بال فیڈریشن آف ایشیا کے صدر نے سید خاور شاہ کو2011 میں پریذیڈنشل ایوارڈ سے نوازا۔
اسی طرح 2013 میں انہیں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ویسٹ ایشین ریجن بیس بال فیڈریشن آف ایشیا تعینات کیاگیا۔ سید خاور شاہ کی کاوشوں کی بدولت پاکستان کی مختلف بیس بال ٹیموں نے انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لیتے ہوئے ملک کا نام روشن کیا۔ پاکستان کی U12 بیس بال ٹیم نے 2013 میں U12 بیس بال ورلڈ کپ جوکہ تائیوان میں ہوا تھا میں حصہ لیا۔ پاکستان کی ویمن بیس بال ٹیم نے 2016 میں ویمن بیس بال ورلڈکپ جو کہ کوریا میں ہواتھا میں حصہ لیا جبکہ پاکستان کی نیشنل بیس بال ٹیم نے 2016 میں ورلڈ بیس بال کلاسک کوالیفائر جوکہ نیویارک یوایس اے میں منعقد ہوا تھا میں حصہ لیا تھا۔ اس کے علاوہ پاکستان کی نیشنل بیس بال ٹیم ایشین گیمز میں بھی باقاعدگی سے حصہ لیتی ہے۔ سید خاور شاہ نے کئی انٹرنیشنل بیس بال مقابلوں کا پاکستان میں کامیاب انعقاد کروایا:
.1 7th ایشیا بیس بال کپ 2006 راولپنڈی گولڈ میڈل
.2 9th ایشیا بیس بال کپ 2009 اسلام آباد گولڈ میڈل
.3 1st ساف بیس بال کپ 2011 لاہور گولڈمیڈل
.4 10th ویسٹ ایشیا بیس بال کپ 2012 لاہور گولڈ میڈل
.5 11th ویسٹ ایشیا بیس بال کپ 2013 لاہور گولڈ میڈل
.6 12thویسٹ ایشیا بیس بال کپ 2015 اسلام آباد گولڈ میڈل
.7 13thویسٹ ایشیا بیس بال کپ 2017 اسلام آباد سلور میڈل
سید خاور شاہ نے تاحیات کھیلوں کی پروموشن کے لئے انتھک کام کیا۔ انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر علاقے (فاٹا) کا دورہ کیا اور وہاں سے بیس بال کے لئے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا اور لاہور میں قائم کردہ نیشنل بیس بال اکیڈمی میں ان کھلاڑیوں کا رکھا گیا۔ جہاں ان کھلاڑیوں کو بیس بال ٹریننگ، رہائش، کھانااور تعلیم وغیرہ فراہم کیا گیا۔ ان کھلاڑیوں نے پاکستان کے لئے بیرون ملک انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لیااور اپنے علاقے (فاٹا) اور ملک کا نام روشن کیا۔
.1 انڈر12ایشین بیس بال چیمپئن شپ 2016 چائنا
.2 انڈر 15ایشین بیس بال چیمپئن شپ 2017 جاپان
.3 انڈر12 ایشین بیس بال چیمپئن شپ 2018 تائیوان
.4 انڈر 15ایشین بیس بال چیمپئن شپ 2019 چائنا
چائنا میں کھیلی جانے والی دسویں انڈر 15ایشین بیس بال چیمپئن شپ 2019 میں خیبر ایجنسی (فاٹا) سے تعلق رکھنے والے ذیشان امین نے بیسٹ آؤٹ فیلڈر اور بیسٹ ہوم رن کا ایوارڈ حاصل کرکے اپنے علاقے اور ملک کا نام دنیا میں روشن کیا۔ جبکہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے سید محمد شاہ نے بیسٹ ہٹر کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔
سید خاور شاہ نے پاکستان میں آرچری کے حوالے سے بھی بہت کام کیا۔ خاص طور پر پنجاب میں آرچری کی مقبولیت میں خاور شاہ کا بڑا رول ہے۔ بحریہ ٹاؤن لاہور میں بحریہ آرچری اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے لئے پاکستان کا بہترین آؤٹ ڈور آرچری رینج بحریہ انتظامیہ نے مہیا کیا۔ جہاں پر آرچری کے کئی نیشنل مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔
سید خاور شاہ مرتے دم تک کھیلوں سے منسلک رہے اور پاکستان کا نام دنیا میں روشن کرنے کے لئے کام کرتے رہے۔ ان کا آخری کام متحدہ عرب امارات میں دبئی بیس بال کپ کے نام سے انڈوپاک بیس بال سیریز کا انعقاد ہے۔ یہ سیریز دسمبر 2017 میں کھیلی گئی جس میں پاکستان نے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔
دبئی کپ سے واپسی پر دسمبر 2017میں ہی اسلام آباد میں کھیلی جانے والی قائداعظم گیمز میں بیس بال کے ایونٹ کے لئے خاور شاہ اسلام آباد چلے گئے جہاں انہوں نے کامیابی کے ساتھ بیس بال کے مقابلے منعقد کئے لیکن اس انتھک محنت اور اسلام آباد کے ٹھنڈے موسم کی وجہ سے خاور شاہ بیمار ہوگئے۔ لاہور واپسی پر جب ان کا چیک اپ کروایا گیا تو ڈاکٹرز نے نمونیہ تشخیص کیا اور ان کو ہاسپٹل میں ایڈمٹ کرلیا گیا۔ جہاں ان کی طبیعت مزیدبگڑ گئی اور ان کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا پڑا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے اور 16-01-2018 کو اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ سید خاور شاہ تو فوت ہوگئے لیکن جب بھی پاکستان میں سپورٹس کی تاریخ لکھی جائے گی تو خاورشاہ کا نام سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ سپورٹس میں ان کی خدمات کبھی بھلائی نہ جاسکیں گی۔ انہوں نے بیس بال کے کھلاڑیوں کے لئے بھی بہت محنت کی۔ کھلاڑیوں کے سکالر شپ پر یونیورسٹیوں میں داخلے، نوکریاں، تعلیم الغرض شاہ صاحب سے جہاں تک ممکن ہوسکا انہوں نے کھلاڑیوں کی بہبود کے لئے کام کیا۔
اللہ پاک خاور شاہ صاحب کو اپنے جوارِرحمت میں جگہ عطافرمائے اور اُن کے درجات بلند فرمائے۔ آمین

error: Content is protected !!