نیشنل ٹی ٹونٹی کا دوسرا مرحلہ بدھ سے لاہور میں شروع ہوگا

نیشنل ٹی ٹونٹی کا دوسرا مرحلہ 6 اکتوبر بروز بدھ سے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگا۔آٹھ سال بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ جب لاہور دوبارہ نیشنل ٹی ٹونٹی کے میچز کی میزبانی کرے گا۔اس سے قبل ٹورنامنٹ کا ایڈیشن 13-2012 قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا تھا۔

ٹورنامنٹ کے اٹھارویں ایڈیشن کے ابتدائی 18 میچز پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلے گئے، جہاں تماشائیوں کو سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے۔ ایونٹ کے دوران کرکٹ فینز کو مخصوص تعداد میں اسٹیڈیم میں داخلے کی مکمل اجازت ہےجبکہ وہ چاہیں تو گھر یا دفاتر میں بیٹھ کر پی سی بی یوٹیوب چینل پر بھی یہ میچز براہ راست دیکھ سکتے ہیں۔

لاہور مرحلے کاپہلا میچ میزبان ہوم سٹی سینٹرل پنجاب اور ٹیبل ٹوپر جی ایف ایس سندھ کےمابین کھیلا جائے گا۔دونوں ٹیمیں آٹھ آٹھ پوائنٹس کے ساتھ فی الحال پوائنٹس ٹیبل پر بالترتیب تیسرے اور پہلے نمبر پر براجمان ہیں۔

بدھ کو شیڈول دوسرے میچ میں ناردرن اور بلوچستان کی ٹیمیں مدمقابل آئیں گی۔

سینٹرل پنجاب کے کپتان بابراعظم 71.5 کی اوسط سے 286 رنز بناکر اب تک ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر ہیں۔ وہ ایونٹ میں ایک سنچری بنانے کے ساتھ ساتھ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں سب سے کم اننگز میں 7000 رنز بنانے والے پہلے بیٹسمین بھی بن گئے ہیں۔

بابراعظم، کپتان سینٹرل پنجاب:

بابراعظم کا کہنا ہےکہ وہ نیشنل ٹی ٹونٹی کو اس طرز کی کرکٹ کے سب سے مقبول ٹورنامنٹس میں شمار کرتے ہیں۔ یقین ہے کہ لاہور کے میچز میں کھیل کا معیار مزید بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی تیاریوں کے سلسلے میں ہماری بھرپور معاونت کررہا ہے۔ اس دوران کچھ نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی قابل ستائش رہی ہے۔

بابراعظم نے مزید کہا کہ سینٹرل پنجاب کی ٹیم رواں سال اپنے ہوم گراؤنڈ پر ٹائٹل جیتنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔

سرفراز احمد، کپتان سندھ:

ٹیبل ٹوپر سندھ کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں کھیلا گیا ٹورنامنٹ کا پہلا مرحلہ سندھ کے لیے مثبت رہا اور وہ ٹورنامنٹ کے دوسرے مرحلے میں بھی اسی تسلسل کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔

انہیں امید ہے کہ لاہور کی پچز پر رنز بنانے کے زیادہ مواقع ملیں گے، لہٰذا شرجیل خان اور خرم منظور جیسے بیٹرز کی موجودگی میں سندھ کی ٹیم قذافی اسٹیڈیم لاہور کی کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی۔

شاداب خان، کپتان ناردرن:

شاداب خان نے کہا کہ راولپنڈی میں کھیلے گئے تمام میچز میں دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملے۔ ناردرن ہمیشہ بے خوف کرکٹ کھیلتی ہے اور اسی برانڈ کی بدولت ان کی ٹیم نے گزشتہ دو ایڈیشنز میں بھی بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا ۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ٹیم کوفیلڈنگ اور کیچنگ کے شعبے میں بہتری کی ضرورت ہے۔ پرامید ہیں کہ لاہور میں ناردرن کی ٹیم کھیل کے تینوں شعبوں میں عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرے گی۔

امام الحق، کپتان بلوچستان:

امام الحق کا کہنا ہے کہ بلاشبہ بلوچستان کی ٹیم ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے میں بہتر نتائج حاصل نہیں کرسکی تاہم اسکواڈ میں شامل تمام ارکان پرامید ہیں کہ ان کی ٹیم لاہور میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کے دوسرے مرحلے میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ وہ اپنی خامیوں پر قابو پا نے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ ایک نئے عزم کے ساتھ ایونٹ کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔

عامر یامین، کپتان سدرن پنجاب:

عامر یامین کا کہنا ہے کہ راولپنڈی لیگ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد اب ان کے پاس لاہور لیگ میں کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ گزشتہ سال بھی سدرن پنجاب نے اچھا آغاز نہ ملنے کے باوجود بعدازاں ٹورنامنٹ میں بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سدرن پنجاب کی ٹیم میں باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں، یہ تمام کھلاڑی کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

error: Content is protected !!