اختر علی خان
جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ میں پاکستان کی ٹیم جس نے اپنے پلے دونوں میچوں میں روایتی حریف بھارت اور نیوزی لینڈ کیخلاف کامیابیاں سمیٹی ہیں کا آج مقابلہ ایک اور مضوط اور غیر متوقع نتائج دینے والی ٹیم افغانستان کے ساتھ ہوگا، گو کہ پاکستان کی ٹیم اپنے پہلے دونوں میچ جیتے ہیں اور جیتے بھی دنیا کی ٹاپ ٹیموں سے ہیں، اگر بھارت کیخلاف جیت پر نظر ڈالی جائے تو اس جیت کو مکمل جیت کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، پاکستان کے بائولرزنے شاندار بائولنگ کا مظاہرہ کیا اسی طرح فیلڈنگ بھی بہترین رہی جبکہ بیٹنگ میں تو بابر اعظم اور محمد رضوان نے بھارتی بائولرز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا تاہم اگر نیوزی لینڈ کیخلاف جیت کو دیکھا جائے تو اس میں بائولرز کی کارکردگی تو شاندار رہی فیلڈنگ بھی بہتر تھی مگر بیٹنگ لائن بابر اعظم اور محمد رضوان کے آئوٹ ہونے کے بعد لڑکھڑا سی گئی تھی ٹیم نے میچ پانچ وکٹوں سے جیتا
تاہم یہ جیت زیادہ بہتر بھی ہوسکتی تھی مڈل آرڈر میں شعیب ملک اور آصف علی نے جس ذمہ داری کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے مگر ان میں سے ایک وکٹ بھی گر جانے کی صورت میں صورتحال مزید خراب بھی ہوسکتی تھی اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کو آج افغانستان جیسی خطرناک ٹیم کیساتھ مقابلے کیلئے میدان میں اترنا ہوگا، اب ذرا افغانستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو اس ٹیم نے اپنے پہلے ہی میچ میں سکاٹ لینڈ کی ٹیم کو 130 رنز کے واضح فرق سے شکست دیکر مخالف ٹیموں کیلئے واضح پیغام جاری کردیا تھا، افغانستان کی بیٹنگ لائن کا اگر تجزیہ کیا جائے تو اسے اس وقت ٹورنامنٹ کی خطرناک بیٹنگ لائن بھی قرار دیا جا رہا ہے اس کے تمام بلے باز مکمل ردھم اور فارم میں ہیں اور تمام کے تمام اٹیکنگ کرکٹ کھیل رہے ہیں
اوپنرز حضرت اللہ زئی اور محمد شہزاد کی کارکردگی شاندار ہے، مڈل آرڈر میں رنز کو تیزی رفتاری کے ساتھ آگے بڑھنے والے بیٹرز موجود ہیں اس لحاظ سے پاکستان کی بائولنگ لائن کو ان کیخلاف باقاعدہ ایک پلان کے ساتھ میدان میں آنا ہوگا گو کہ شاہین شاہ آفریدی، حارث رئوف اور حسن علی اس وقت منظر پر چھائے ہوئے ہیں تاہم ہر نئے میچ میں نیا پلان بہرحال ضروری ہے، افغانستان کی بائولنگ لائن پر نظر ڈالی جائے تو ان کے پاس تین اعلیٰ پائے کے سپنرز موجود ہیں جس میں مجیب الرحمان ، راشد خان اور محمد نبی شامل ہیں راشد خان نے تو سکاٹ لینڈ کیخلاف 4 وکٹیں لیکر سکاٹ لینڈ کی بیٹنگ لائن کو تباہ کرنے میں اہم کردار بھی ادا کیا تھا
لہٰذا بابر اعظم الیون کو یہ بات ذہن میں رکھنا ہو گی کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم اگر ایک مزید سپنر کے ساتھ کھیل رہی ہوتی تو ہماری مشکلات بڑھ سکتی تھیں تاہم افغانستان کی ٹیم مکمل سپن اٹیک کیساتھ اترے گی اور ہماری بیٹنگ لائن کو یہ بھی ذہن میں رکھنا ہوگا کہ یہاں پر وکٹیں بلے بازوں کی نہیں بلکہ سپنرز کی جنت بنی ہوئی ہیں، دراصل آج ہونے والا پاکستان اور افغانستان کا ٹکرائو ایک دلچسپ ٹکرائو ہوگا اور اس میں بہرحال پاکستان فیورٹ تصور کیا جا رہا ہے، دونوں ٹیمیں اب تک صرف ایک بار ٹی ٹوئنٹی میچ میں مدمقابل آئی ہیں اور اس میں پاکستان کی ٹیم فاتح رہی ہے۔