پاکستان کے پروفیشنل باکسر محمد وسیم نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے پروفیشنل باکسنگ کی آمدنی سے حصہ مانگا تھا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو محمد وسیم نے کہا کہ مجھے ایک کورین پروموٹر ملا تھا، جس نیکہا مجھے پروموٹ کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورین شخص نے مجھے معاہدہ سیقبل صدر پی بی ایف سے بات کی خواہش کی تھی۔
باکسر محمد وسیم نے مزید کہا کہ باکسنگ فیڈریشن نیکہا وہاں معاہدہ کررہے ہیں، ہم سے بھی معاہدہ کرلیں۔ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے کہا گیا باکسنگ میں جو آمدن ہوگی، اس کا 20 فیصد دوں، میرے پاس معاہدہ کو ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔پاکستانی پروفیشنل باکسر نے یہ بھی کہا کہ اگر میں پی بی ایف کو انکار کرتا تو میں باقی باکسرز کی طرح ضائع ہوجاتا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کوچز اے سی والے کمروں میں سوتے ہیں، یہاں باکسر پنکھوں کے نیچے سوتے ہیں، جہاں 2 ، 2 گھنٹیبجلی نہیں ہوتی تھی۔محمد وسیم نے کہا کہ مجھے فیملی کی طرف سے کوئی سپورٹ نہیں تھی، ایسوسی ایشن جاتیتو کوئی سپورٹ نہیں، فیڈریشن جاتے تو سہولیات میسر نہیں، ہماری تو زندگی باکسنگ میں جدوجہد میں تھی۔