ویٹ لفٹرز کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر پاکستان کو پابندی کا سامنا

ویٹ لفٹرز کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر پاکستان کو پابندی کا سامنا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے 6 ویٹ لفٹرز پر ڈوپنگ کی خلاف ورزی کا الزام ہے، ان میں اولمپیئن ویٹ لفٹر طلحہ طالب بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان ویٹ لفٹنگ ٹیم کے 6 ارکان پر ڈوپنگ کی خلاف ورزی کا الزام ہے ان ویٹ لفٹرز کو انٹر نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے چارج کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 6 ویٹ لفٹرز کو عارضی طور پر معطل کیا جا چکا ہے، ان میں 3 ویٹ لفٹرز ایسے بھی ہیں جنہوں نے برمنگھم کامن ویلتھ گیمز 2022 کے لیے کوالیفائی کیا ہوا ہے اب یہ ویٹ لفٹرز گیمز میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔ٹوکیو اولمپکس میں پانچویں پوزیشن حاصل کرنے والے پاکستان کے بہترین ویٹ لفٹرز طلحہ طالب بھی ان میں شامل ہیں۔طلحہ طالب کا ممنوعہ اسٹیرائیڈ کا 12 دنوں میں دو بار استعمال پر ٹیسٹ مثبت آیا

 

طلحہ طالب کا آٹ آف کمپیٹیشن اور ان کمپیٹیشن ڈوپ ٹیسٹ ہوا ان میں طلحہ طالب کا ایک ٹیسٹ ورلڈ چیمپئن شپ تاشقند میں ہوا جہاں طلحہ طالب نے برانز میڈل جیتا تھا۔ دوسرے ویٹ لفٹر ابوبکر غنی کا بھی تاشقند میں ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا، تیسرے ویٹ لفٹر شرجیل بٹ نے اینٹی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے پاکستان میں ویٹ لفٹرز کے حوالے سے تحقیقات کیں، غلام مصطفی ، عبدالرحمن اور فرحان امجد نے بھی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کی۔ویٹ لفٹرز پر ڈوپ ٹیسٹ نہ دینے، چھپنے اور سیمپل کلیکشن نہ دینے کا الزام ہے، انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ 6 ایتھلیٹس عارضی طور پر اس وقت تک معطل ہیں جب تک معاملہ حل نہیں ہوجاتا، الزامات ثابت ہونے پر پاکستان کو طویل پابندی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

error: Content is protected !!