کرکٹر عثمان قادر کا کہنا ہے کہ جب سے والد دنیا میں نہیں رہے تب سے عید پہلے جیسی نہیں رہی، عید کا اب مزہ ہی نہیں آتا۔لیجنڈری لیگ اسپنر عبدالقادر کا 6 ستمبر 2019ء کو انتقال ہوا تھا، عثمان قادر عبدالقادر مرحوم کے سب سے چھوٹے صاحبزادے ہیں وہ عید کے موقع پر اپنے والد کو بہت مس کرتے ہیں، نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے لیگ اسپنر عثمان قادر نے کہا کہ والد کے ساتھ منائی گئی عیدیں بہت یاد آتی ہیں، اب تو پہلے جیسی عید ہی نہیں رہی، مجھے یاد ہے کہ ہم سب بھائی عید کی نماز کے لیے والد صاحب کے ساتھ جاتے تھے، راستے میں وہ فطرانہ اور صدقہ خیرات دیتے، واپس آکر ہم اکٹھے ناشتہ کرتے تھے اور اس دوران والد اپنے کھیل کے دنوں کی یادیں تازہ کرتے تھے اور واقعات سناتے تھے، ان کے ساتھ بہت عید انجوایے کرتے تھے۔
اب ان کی یاد میں وقت گزر جاتا ہے اور پھر ہم فیملی کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، ہر کسی نے دنیا سے جانا ہے اور یہ حقیقت ہے اور اس حقیت کو ہم سب کو تسلیم کرنا ہے۔عثمان قادر نے کہا کہ اب میں فیملی کے ساتھ گھومنے پھرنے چلا جاتا ہوں، شاپنگ کرتے ہیں، کھانا کھاتے ہیں رشتہ داروں سے ملتے ہیں۔
عثمان قادر نے کہا کہ والد صاحب سے لی جانے والی عیدی بھی یاد آتی ہے، بچپن میں ہم بھائیوں کو دو دو ہزار روپے عیدی ملا کرتی تھی، ہم سمجھتے تھے کہ اب زیادہ عیدی ملے گی لیکن ان کا اپنا بجٹ ہوتا تھا انہوں نے سب کو عیدی دینا ہوتی تھی اس لیے دو ہزار روپے ہی ملا کرتے تھے، مجھے یاد ہے کہ وہ نئے نوٹ مجھے خاص طور پر دیا کرتے تھے، نئے نوٹ دینے کے بعد کہا کرتے تھے یہ اب کسی کو نہ بتانا یہ خاص تمھارے لیے ہیں۔