تمام کھلاڑیوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے پی سی بی نے سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن انڈ 19 پچاس اوورز ٹورنامنٹ میں شریک 2976 کھلاڑیوں کے جدید سائنسی تقاضوں کے مطابق لیے جانے والے ایج ویریفیکیشن ٹیسٹ مکمل کرلیے ہیں۔
اس ضمن میں ملک کے معروف ریڈیولوجسٹ کی مشاورت کے ساتھ ساتھ عمر کا اندازہ لگانے کے لیے سائنسی طور پر توثیق شدہ طریقہ کارکا استعمال کیا گیا ہے۔مجموعی طور پر ایک کروڑ روپے مالیت سے مکمل کیے جانے والے ان ٹیسٹ کےدوران ہر کھلاڑی کے جسم کے مختلف حصوں کے ایکسریز کروائے گئے ہیں، جن کا جائزہ ممتاز ریڈیالوجسٹ نے خود لیاہے۔اس سے قبل کھلاڑیوں کی درست عمر جاننے کے لیے صرف کلائی کے ایکسرے کروائے جاتے تھے۔
گزشتہ سال چند کھلاڑیوں کی جانب سے ایج گروپ کرکٹ میں غیرمنصفانہ فوائد حاصل کرنے کے لیے اپنی عمر میں ردوبدل کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا، جس سے متعدد باصلاحیت کھلاڑیوں اور کھیل کی ساکھ کو نقصان ہوا تھا۔
ا س اقدام کا مقصد ایچ گروپ کرکٹ میں شریک نو عمر کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹس میں شرکت کرتے وقت درست عمر بتانے کی ترغیب دینا ہے۔
پی سی بی اس سے قبل جنوری میں ایسوسی ایشنز کے انڈر 13 اور انڈر 16 ٹورنامنٹس میں شریک کھلاڑیوں کی بھی درست عمر جاننے کے لیے ایک بھرپورکاروائی کرچکا ہے۔
ندیم خان، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس:
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس پی سی بی ندیم خان کاکہنا ہے کہ زائدالعمر کھلاڑیوں کی شرکت خود ایج گروپ کرکٹ کے لیے ایک خطرہ ہے جو اس سطح کی کرکٹ کے فروغ اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہاکہ نئے سیزن میں شفافیت لانے کے لیے اٹھایا گیا یہ اقدام بہت اہم ہے۔ پی سی بی نے اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے خطیر اخراجات اسی لیے برداشت کیے ہیں تاکہ پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے ستاروں کی ساکھ کو بلند کیا جاسکے۔
پی سی بی نے پہلی مرتبہ کم عمر کی حد بھی متعارف کروادی ہے تاکہ کھلاڑیوں کی جانب سے سرکاری دستاویزات پر عمر کم کرنے کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔ یکم ستمبر 2003 کو یا اس کے بعد یا یکم ستمبر 2007 سے پہلے پیدا ہونے والے کھلاڑی ہی آئندہ سی سی اے انڈر 19 ٹورنامنٹ میں شرکت کے اہل ہوں گے۔
یہ ٹورنامنٹ21 مئی سے 4 جون تک جاری رہے گا۔